(ویب ڈیسک)ماہرین کی جانب سے پھیپھڑو ں کو دمہ کے مرض سے محفوظ رکھنے والی غذاوں سے متعلق تحقیق جاری کردی گئی ۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جسم میں وٹامن K کی کمی سے پھیپھڑوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں جبکہ دمہ اور(سی او پی ڈی) سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔تحقیق کے مطابق یہ وٹامن سبز پتوں والی سبزیوں جیسے پالک، ساگ اور بروکولی میں کافی زیادہ مقدار میں ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس تحقیق سے قبل وٹامن K اور پھیپھڑوں کی صحت کے درمیان تعلق پر زیادہ کام نہیں کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم پہلے سے جانتے ہیں کہ یہ وٹامن خون کو جمانے کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے جبکہ دل اور ہڈیوں کی صحت کے لیے بھی اسے اہم سمجھا جاتا ہے، مگر وٹامن K اور پھیپھڑوں کے درمیان تعلق کا زیادہ جائزہ نہیں لیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہماری تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ وٹامن K پھیپھڑوں کو صحت مند رکھنے کے لیے کردار ادا کر سکتا ہے۔اس تحقیق میں 24 سے 77 سال کی عمر کے 4 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
ان افراد کے پھیپھڑوں کے افعال کا جائزہ لیا گیا جبکہ سانس کا ٹیسٹ کیا گیا تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ سانس لینے اور چھوڑنے کے دوران کتنی ہوا پھیپھڑوں میں جاتی ہے یا کتنی آسانی سے لوگ ہوا کو پھیپھڑوں سے خارج کرتے ہیں۔
ان افراد کے خون کے نمونے بھی حاصل کیے گئے جبکہ مجموعی صحت اور طرز زندگی کے بارے میں جاننے کے لیے سوالنامے بھروائے گئے۔نتائج سے ثابت ہوا کہ جسم میں وٹامن K کی کمی کے باعث لوگوں کے پھیپھڑوں کے افعال بھی متاثر ہوتے ہیں اور ان میں دمہ اور سی او پی ڈی کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ وٹامن K اور پھیپھڑوں کی صحت کے درمیان تعلق کی وضاحت ہو سکے اور یہ معلوم ہو سکے کہ وٹامن K کے زیادہ استعمال سے پھیپھڑوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں یا نہیں۔