(ویب ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم کا فیصلہ آج رات یا کل تک ہو جائے گا، صدر کو کس بات کی جلدی ہے جو خط لکھ دیا، خط لکھنے سے قبل صدر کو آئین پڑھ لینا چاہئے تھا۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ 16 ماہ میں متعدد چیلنجز کا سامنا رہا، وزارت عظمیٰ کا دور سیاسی کیریئر میں چیلنجز سے بھرپور تھا، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا اور آئی ایم ایف معاہدے کی بحالی اجتماعی کاوشوں سے ممکن ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے غیردانشمندانہ اور غفلت سے ملک مشکلات کا شکار ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی کی پالیسیوں سے دوست ملکوں کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے، ملکی مفاد کیلئے دوست ملکوں کے ساتھ تعلقات کی بہتری کیلئے سخت محنت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ نگران وزیر اعظم کا فیصلہ آج رات یا کل تک ہو جائے گا، صدر کو کس بات کی جلدی ہے جو خط لکھ دیا، خط لکھنے سے قبل صدر کو آئین پڑھ لینا چاہئے تھا، میرے پورے 8 دن ہیں، صدر آئین پڑھیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم کی تقرری تک میں وزیر اعظم ہوں، تین دن میں فیصلہ نہ ہوا تو پارلیمانی کمیٹی تین روز میں فیصلہ کرے گی، پارلیمانی کمیٹی فیصلہ نہ کر سکی تو الیکشن کمیشن معاملہ دیکھے گا، آج رات اتحادیوں سے مشاورت کروں گا، تمام اتحادیوں کو مشاورت کے لئے آج بلایا ہے۔
شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انسان وہ کام کرے جس کے نتائج وہ برداشت کر سکے، سابق حکومت نے ملکی معیشت کے ساتھ ساتھ خارجہ تعلقات کو بھی نقصان پہنچایا، امریکہ کے ساتھ گزشتہ دور میں تقریباً تعلقات ختم ہو چکے تھے، اب حکومت کے ساتھ تعلقات بہتری کی طرف آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دو دن میں سائفر کی حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے، ایس آئی ایف سی ملکی ترقی کا مکمل ویژن ہے، سول اور عسکری قیادت نے ملک کو ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے۔