(ویب ڈیسک)ماہرین کی جانب سے نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کی شرح میں اضافے کی وجہ بیان کردی گئی ۔
تحقیق کے مطابق معمر افراد میں ہارٹ اٹیک کی شرح میں کمی آئی ہے مگر جوان افراد (20 سے 50 سال) میں اضافہ ہوا ہے۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہارٹ اٹیک کے ہر 5 میں سے ایک مریض کی عمر 40 سال سے کم ہوتی ہے اور گزشتہ دہائی کے دوران ہر سال اس شرح میں 2 فیصد اضافہ ہوا۔
اس تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ 40 سال یا اس سے کم عمر افراد میں ہارٹ اٹیک کا امکان معمر افراد جتنا ہی ہوتا ہے۔عموماً ہارٹ اٹیک کا سامنا خواتین کے مقابلے میں مردوں کو زیادہ ہوتا ہے مگر حالیہ تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملا ہے کہ جوان خواتین میں اس کی شرح جوان مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، ہائی کولیسٹرول اور موٹاپا ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھانے والے سب سے بڑے عناصر ہیں مگر ان عناصر کے ساتھ ساتھ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا اور صحت کے لیے نقصان دہ غذاؤں کا استعمال (فاسٹ یا جنک فوڈ) سے بھی ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اسی طرح کووڈ 19 سے بھی دل کی شریانوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ کی وبا کے پہلے سال کے دوران ہارٹ اٹیک سے ہلاکتوں کی شرح میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر 25 سے 44 سال کی عمر کے افراد میں یہ شرح بڑھی۔تمباکو نوشی اور الکحل کے استعمال سے بھی جوان افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھتا ہے۔