(ویب ڈیسک)ماہرین کی جانب سے بچوں میں قوت مدافعت میں اضافہ کرنے سے متعلق تحقیق جاری کردی گئی۔
تحقیق کے مطابق بیماری ہر بچے کی زندگی کا ایک عام حصہ ہے کچھ بیماریاں اچانک آتی ہیں اور اکثر تھوڑے ہی عرصے میں خود ہی ٹھیک ہوجاتی ہیں چونکہ ان کامدافعتی نظام ناپختہ ہوتا ہے،اس لیے بچے ان شدید بیماریوں کے لیے بالغوں کے مقابلے زیادہ حساس ہوتے ہیں اور انفیکشنز ہونا بھی بچے کی قدرتی مزاحمت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔
بنیادی حفاظتی ٹیکوں کے علاوہ یہاں کچھ دیگر اقدامات ہیں جوبچے کی پیدائش سے لے کر جوانی تک بہتر صحت کو یقینی بناتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہبچپن کا مسلم شدہ اصول سمجھیں طبی پیشہ ور افراد سے بچے کا ضروری معائنہ کرواتے رہیں اگر یہ ممکن نہیں ہے تو فارمولا فیڈ ایک تسلی بخش متبادل ہو سکتا ہے۔اس کے علاوہ بچے کو کافی مقدار میں تازہ سبزیاں، پھل اور پروٹین سے بھرا کھانا فراہم کریں۔
بچوں کو ہر روز کم از کم ایک گھنٹے کی جسمانی سرگرمی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ یہ مستقبل میں وزن پر قابو پانے اور دل کی صحت کے لیے کلید ہے۔ کوشش کریں کہ آپ کا بچہ کمپیوٹر یا ٹی وی کے سامنے زیادہ وقت نہ گزارے۔بچپن میں موٹاپے سے ذیابیطس ، دل کی بیماری، کینسر، گٹھیا اور دیگر کئی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ بچے ورزش اور خوراک کے صحیح توازن سے صحت مند وزن برقرار رکھ سکتے ہیں۔