اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

حکومت کا ویب سائٹس، ویب چینلز اور یوٹیوب چینلز کی رجسٹریشن کا فیصلہ

26 Jul 2023
26 Jul 2023

(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے ملک میں آن لائن سرگرمیوں اور سائبر کرائم کی مانیٹرنگ کے لیے پی ٹی اے طرز کی الگ ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ حکومت نے ویب سائٹس، ویب چینلز اور یوٹیوب چینلز کی رجسٹریشن کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

پی ٹی اے، ایف آئی اے سائبر کرائمز کے اختیارات اتھارٹی کو منتقل ہوں گے جس کے لیے وزارت آئی ٹی نے بل وفاقی کابینہ کو بھجوا دیا ہے۔

وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی حکام کے مطابق ملک بھر میں بڑھتی ہوئی آن لائن سرگرمیوں اور سائبر کرائمز کے معاملات کی مانیٹرنگ کے لیے حکومت نے پی ٹی اے طرز کی الگ ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نئی ریگولیٹری اتھارٹی کا نام ای سیفٹی اتھارٹی ہوگا، وزارت آئی ٹی نے بل وفاقی کابینہ کو بھجوا دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام ویب سائٹس کی مانیٹرنگ ای سیفٹی اتھارٹی کرے گی۔

مجوزہ بل کے مطابق ویب سائٹس کے اجازت ناموں اور قانون کی خلاف ورزی پر جرمانوں کا اختیار اتھارٹی کے پاس ہوگا جبکہ اتھارٹی ٹی وی چینلز اور اخبارات کی ویب سائٹس کی بھی نگرانی کرے گی، اتھارٹی کے پاس ویب چینلز کو لائسنس دینے کا اختیار بھی ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق ویب مانیٹرنگ کا اختیار پی ٹی اے سے واپس لیا جائے گا، پیکا ایکٹ کے تحت ایف آئی اے کو حاصل اختیارات کو بھی ناکافی قرار دیا گیا ہے۔

ای سیفٹی اتھارٹی بل کے مطابق پیکا ایکٹ کے تحت سوشل میڈیا رولز بنے وہ بھی کارآمد ثابت نہ ہوئے، پی ٹی اے کو سوشل میڈیا پر مواد کو بلاک کرنے کی رسائی نہیں، پیکا ایکٹ کے مطابق سائبر کرائمز کے تدارک کے لئے الگ اتھارٹی نہیں بنائی گئی۔ ٹاسک ایف آئی اے کو دیا گیا جس پر پہلے ہی دیگر معاملات کے باعث بوجھ ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے