اپ ڈیٹس
  • 329.00 انڈے فی درجن
  • 378.00 زندہ مرغی
  • 548.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
صحت

آلات سماعت ڈیمینشیا کے امکانات کم کرسکتے ہیں: تحقیق

21 Jul 2023
21 Jul 2023

(ویب ڈیسک) ایک نئی تحقیق کے مطابق دماغی کمزوری کے خطرے سے دوچار افراد سماعت کےلیے استعمال کیے جانے والے آلے کی مدد سے بیماری کے خطرے کو نصف حد تک کم کر سکتے ہیں۔

امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کے مطابق دماغی کمزوری دراصل دماغ کی صلاحیتوں میں کمی کا واقع ہونا ہوتا ہے جو معمولی خلل سے ڈیمینشیا تک کا سبب بن سکتا ہے۔

تحقیق کے شریف پرنسپل انویسٹیگیٹر اور جان ہوپکنز یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کے پروفیسر ڈاکٹر فرینک لِن کے مطابق وقت کے ساتھ ڈیمینشیا کا شکار افراد کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل ہونے والی تحقیق میں اس بات کا تعین کیا جاچکا ہے کہ قوتِ سماعت کا ختم ہوجانا ڈیمینشیا کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ لیکن یہ بات واضح نہیں تھی کہ آیا سماعت کے استعمال کیے جانے والے آلات کی مدد سے خطرات کم ہوسکتے ہیں یا نہیں۔

ڈاکٹر فرینک لِن کے مطابق جرنل لانسیٹ میں شائع ہونے والی یہ تحقیق، پہلی تحقیق ہے جس میں اس سوال کا جواب حاصل کرنے کی کوشش کی گئی۔

مطالعے کے لیے محققین نے دو گروہوں( صحت مند کمیونیٹی رضاکار اور بوڑھے افراد) سے تعلق رکھنے والے تین ہزار سے زائد افراد کا معائنہ کیا۔ ان گروہوں کا تعلق ایتھروسلیروسِس رِسک اِن کمیونیٹیز (اے آر آئی سی) مطالعے، قلبی صحت کے حوالے سے کی جانے والی مشاہداتی تحقیق سے تھا۔

تحقیق کے مطابق شرکاء یا تو کسی کنٹرول گروپ کا حصہ تھے جہاں اس دائمی مرض سے بچنے کے لیے تجاویز دی گئیں یا ایسے گروپ کا حصہ تھے جہاں ان کا آڈیولوجسٹ اور سماعت کے آلات سے علاج کیا گیا۔

محققین نے تین سالوں تک ان گروہوں کا ہر چھ مہینے میں معائنہ کیا اور آخر میں ایک بڑے نیوروکاگنیٹِیو ٹیسٹ کے بعد ان کی سکورنگ کی گئی۔

تحقیق کے مطابق کُل گروپ میں سماعت کے آلات کے سبب سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں تنزلی میں کمی نہیں دیکھی گئی۔ لیکن جب محققین نے بوڑھے افراد، جن کو زیادہ خطرات لاحق تھے، پر نظر دوڑائی تو ان میں دماغی کمزوری میں واضح کمی دیکھی گئی۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے