(ویب ڈیسک) ہارٹ فیلیئر سے متاثر ہونے والے تقریباً دو لاکھ افراد کو جلد ہی نئی قسم کا پیس میکر لگایا جائے گا جو ان کا معیارِ زندگی بہتر کرنے میں مدد دے گا۔
وہ مریض جو دل کمزور ہونے کی وجہ سے تھک جاتے تھے اور ان کا سانس پھول جاتا تھا، اس امپلانٹ کی آزمائش کے دوران انہوں نے تھکے بغیر چہل قدمی جیسی روز مرّہ کی سرگرمیاں انجام دیں۔
برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کی جانب سے کی جانے والی آزمائش میں شامل ایک شخص کا کہنا تھا کہ یہ نیا پیس میکر نصب ہونے کے بعد سے وہ خود کو آئرن مین کی طرح محسوس کرتے ہیں۔
1950 کی دہائی میں ایجاد ہونے والا یہ آلہ بے ترتیب دل کی دھڑکن کو برقی سگنل کے ذریعے کنٹرول کرتا ہے۔
ہارٹ فیلیئر ایک ایسی کیفیت ہوتی ہے جس میں پٹھوں کے سخت یا کم زور ہوجانے کی وجہ سے دل مؤثر انداز میں جسم میں خون گردش کرانے کی صلاحیت کھو دیتاہے۔اگرچہ اس کیفیت میں کسی بھی عمر کے لوگ مبتلا ہوسکتے ہیں لیکن بوڑھے افراد میں یہ عام ہے۔
ہارٹ فیلیئر کے اسباب میں ہارٹ اٹیک، بلند فشار خون، وائرل انفیکشن اور جینیاتی مسائل شامل ہیں۔ اس کیفیت میں تھکان اور سانس کے پھول جانے سمیت دیگر علامات اچانک بگڑ سکتی ہیں۔
اس کیفیت کو طرزِ زندگی میں تبدیلی، ادویات اور اکثر اوقات ایک پیس میکر لگا کر قابو میں لایا جاتا ہے۔ ماچس کی ڈبیا جتنا بڑا یہ برقی آلہ ایک پلس جنریٹر اور ایک یا زیادہ تاروں پر مشتمل ہوتا ہے، یہ تاریں دل سے جُڑی ہوتی ہیں اور دل کی دھڑکن کو برقرار رکھتی ہیں۔
اس نئے پیس میکر کے دو یا تین تار دل کے مخصوص خلیوں سے براہ راست جڑے ہوتے ہیں جو دل کے اوپر اور نچے حصے کے درمیان برقی سگنل فراہم کرتے ہیں۔