(ویب ڈیسک) ہارورڈ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف مین اور میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) نے خلیاتی پروگرامنگ کا ایک ایسا طریقہ وضع کیا ہے جس کے تحت بدن کے ہرعضو سے بڑھاپا دور کرکے اسے ایک حد تک جوان رکھا جاسکتا ہے۔ اس سے ری جنریٹو میڈیسن کی نئی راہیں کھلیں گی۔
ساتھ بڑھاپے سے وابستہ امراض کے نئے علاج بھی سامنے آسکیں گے۔ اس سے قبل یہ کام صرف پیچیدہ جین تھراپی سے ہی ممکن تھا۔ تاہم اس کے تجربات چوہوں پر کئے گئے ہیں جو انسانی متبادل کے طور پر بطور جانوروں کے ماڈل استعمال ہوتے رہتے ہیں۔ یہ تحقیقات ’ایجنگ‘ نامی جرنل میں شائع ہوئی ہے۔
اس تحقیق کی پشت پر ’یاماناکا عوامل (فیکٹرز)‘ کارفرما ہیں جس میں بالغ خلیات کو خاص قسم کے خلیاتِ ساق (اسٹیم سیلز) میں بدلا جاتا ہے وہ پلوری پوٹینٹ اسٹیم سیلز (آئی پی ایس سی) کہلاتے ہیں۔ اس دریافت پر نوبیل انعام دیا گیا ہے۔ اس کے بعد ہی ماہرین نے اس پر غور شروع کردیا تھا۔
ماہرین نے اب چوہوں کے جلد کے خلیات لے کر ایک کیمیائی عمل سے گزارے اور انہیں جوان خلیات میں تبدیل کردیا۔ ماہرین نے کل چھ کیمیائی امتزاج سے معلوم کیا جس سے خلیاتی گھڑی کو سست کیا جا سکتا ہے اور ان کا جینیاتی تجزیہ بھی کیا. حیرت انگیز طور پر خلیات صرف ایک ہفتے سے بوڑھے سے جوان ہوگئے جو غیرمعمولی کامیابی ہے۔
اس عمل سے اعضا کو دوبارہ اگانے، بڑھاپا بھگانے کی جین تھراپی اور دیگر ایسے ہی حیرت انگیز کام کئے جاسکیں گے۔