(ویب ڈیسک) یورپ میں ادویات کی نگرانی کرنے والا ادارہ وزن کم کرنے اور ذیا بیطس کے انجیکشن لگانے والے مریضوں میں خودکشی اور خود کو نقصان پہنچانے کے خیالات کے خطرات کے متعلق کیسز کی تحقیقات کر رہا ہے۔
یورپین میڈیسنز ایجنسی (ای ایم اے) کی سیفٹی کمیٹی کے مطابق ادارہ ان لوگوں کے حوالے سے کیسز کا جائزہ لے رہا ہے جو وزن کم کرنے کے لیے سیماگلیوٹائیڈ یا لِراگلیوٹائیڈ ادویات کا استعمال کر رہے تھے۔
اس تحقیق میں بھوک کو کنٹرول کرنے والی ادویات سیماگلیوٹائیڈ (یہ دوا ان افراد کے لیے بھی ہے جن میں ٹائپ 2 ذیا بیطس کی کیفیت انتہائی خراب ہوتی ہے)، لِراگلیوٹائیڈ اور دیگر کا جائزہ لیا جائے گا۔
پیر کے روز ای ایم اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ جائزہ آئس لینڈک میڈیسنز ایجنسی کی جانب سے تین کیسز سامنے آنے کے بعد اٹھائے جانے والے تحفظات (جس کو ’سگنل‘ بھی کہا جاتا ہے) کے بعد لیا جارہا ہے۔
تاہم، منگل کے روز ادارے نے ایک بیان میں بتایا کہ ادارہ خودکشی اور خود کو نقصان پہنچانے کے خیالات کے 150 کے قریب کیسز کی تحقیقات کر رہا ہے۔
ای ایم اے کا کہنا تھا کہ سِگنل کسی نئی یا پہلے سے معلوم نقصان دہ وقوعہ کے متعلق معلومات ہوتی ہے جو ممکنہ طور پر دوا کے سبب پیش آتی ہے اور اس کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہوتی ہے۔
ادارے کے مطابق رپورٹ ہونے والے کیسز میں دو کیسز خودکشی کے خیال کے تھے جن میں سے ایک شخص زیر استعمال لِراگلیوٹائیڈ جبکہ دوسرے کے زیر استعمال سیماگلیوٹائیڈ تھی۔ تیسرا کیس خون کو نقصان پہنچانے والے خیالات کے حامل شخص کا تھا جن کے زیرِ استعمال لِراگلیوٹائیڈ تھی۔
ادارے کا کہنا تھا کہ ان ادویات کی ای یو پروڈکٹ انفارمیشن میں ان دواؤں کے نقصان کی فہرست میں خودکشی کا رجحان فی الحال موجود نہیں ہے۔