(ویب ڈیسک)ماہرین نے اکثر افراد کو روازنہ مخصوص وقت پر غنودگی کا احساس ہونے سے متعلق تحقیق جاری کردی۔
ماہرین کے مطابق جسمانی گھڑی بنیادی طور پر 24 گھنٹوں کے ایک ٹائمر کے طور پر کام کرتی ہے اور متعدد جسمانی افعال بشمول جاگنے اور سونے کو کنٹرول کرتی ہے۔تو وہ ہمارے روزمرہ کے معمولات اور سرگرمیوں جیسے کام، ورزش، گھر میں آرام وغیرہ کے مطابق غنودگی، تھکاوٹ یا بیداری جیسے احساسات کو بڑھاتی ہے۔آسان الفاظ میں ہمارا جسم ایک معمول کو اپنا لیتا ہے اور یہی معمول مخصوص اوقات میں غنودگی طاری ہونے کا باعث بنتا ہے۔
بیشتر افراد کو 2 بجے دوپہر کو غنودگی یا سستی کا سامنا ہوتا ہے جبکہ متعدد افراد کے لیے یہ وقت مختلف ہوتا ہے۔اس کا انحصار لوگوں کے جاگنے اور سونے کے معمولات پر ہوتا ہے، یعنی کچھ لوگ رات گئے سونا پسند کرتے ہیں تو کچھ جلدی سونے اور صبح جلد جاگنے کے عادی ہوتے ہیں۔سونے اور جاگنے کے معمولات کسی مخصوص وقت پر طاری ہونے والی غنودگی میں کردار ادا کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس، دائمی تھکاوٹ کا باعث بننے والا عارضہ، ہارمونز میں عدم توازن اور تھائی رائیڈ امراض کے باعث بھی مخصوص اوقات پر تھکاوٹ یا غنودگی کا احساس ہوتا ہے۔
