(ویب ڈیسک)ماہرین نے کہا ہے کہ جوانی میں موٹاپے کی وجہ سے 18 اقسام کے کینسر کے خطرات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ماضی کے مطالعوں میں یہ بات معلوم ہوئی تھی کہ وہ لوگ جو موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں ان کے چھاتی، گردے اور پتے جیسے مختلف کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔اب ایک نئی اہم تحقیق میں وزن کےزیادہ ہونے کا لیوکیمیا سے بھی تعلق سامنے آیا ہے جبکہ وہ افراد جو تمباکو نوشی نہیں کرتے تھے ان میں بلیڈر، سر اور گردن میں کینسر سے ساتھ تعلق بھی پایا گیا ہے۔
تحقیق کے مصنفین کا کہنا تھا کہ کینسر کی ان اقسام کو پہلے موٹاپے سے تعلق رکھنے والا کینسر نہیں سمجھا جاتا تھا اور مُوٹاپے کے کینسر پر اثرات کو نظر انداز کیا گیا ہے۔نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق میں محققین نے 40 برس اور اس سے کم عمر 26 لاکھ سے زائد شہریوں کے ڈیٹا کا مطالعہ کیا جو 2009 میں کینسر فری تھے۔
محققین نے تحقیق میں شامل ان افراد کے زندگی بھر کے باڈی ماس انڈیکس کا جائزہ لیا۔ محققین کے مطابق ماضی کی تحقیق میں وزن اور کینسر کے درمیان تعلق جاننے کے لیے سِنگل بی ایم آئی سکور کا استعمال کیا گیا تھا۔تحقیق میں شریک ان افراد کانو سال تک یہ دیکھنے کے لیے معائنہ کیا گیا کہ اس دوران وہ کینسر میں مبتلا ہوئے یا نہیں۔ مطالعے کے دوران تقریباً 2 لاکھ 25 ہزار 396 افراد کینسر میں مبتلا ہوئے۔ہسپانوی محققین نے دیکھا کہ وہ افراد جو اپنے ابتدائی نوجوانی میں مٹاپے یا زیادہ وزن کا شکار تھے ان کے کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ تھے۔