(ویب ڈیسک) ایک نئے تجزیے کے مطابق اس برس خواتین میں پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص کی تعداد پہلی بار مردوں میں اس بیماری کی تشخیص کی تعداد سے تجاوز کر جائے گی۔
کینسر ریسرچ یو کے نے خواتین کو چھاتی کے سرطان کی طرح پھیپھڑوں کی اس مہلک بیماری سے چوکنا رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔
ادارے کے تجزیے کے مطابق 2022 سے 2024 کے درمیان خواتین میں کیسز کی تعداد مردوں کے کیسز کی تعداد سے زیادہ ہوجائے گی۔ رواں سال خواتین میں 27 ہزار 332 کیسز جبکہ مردوں میں 27 ہزار 172 کیسز کی تشخیص متوقع ہے۔
ماہرین کی جانب سے پیش گوئی میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خواتین اور مردوں کے کیسز کی تعداد میں یہ فرق 2040 تک بڑھتا رہے گا۔
برطانیہ میں پھیپھڑوں کا کینسر، کینسر کے سبب ہونے والی اموات کی سب سے عام وجہ ہے۔ لیکن اس بیماری کی علامات عموماً اگلے مرحلے تک واضح نہیں ہوتیں، اس وقت یہ بیماری کافی پھیل چکی ہوتی ہے اور علاج کم مؤثر ہوتا ہے۔
برطانیہ میں جب سے اس بیماری کے حوالے سے ریکارڈ مرتب کرنا شروع کیا گیا ہے تب سے مردوں میں خواتین کی نسبت زیادہ کیسز کی تشخیص ہوتی ہے۔
2016 سے 2018 کے درمیان مردوں میں اوسطاً 25 ہزار 404 نئے کیسز کی تشخیص ہوئی جبکہ خواتین میں یہ تعداد 23 ہزار 396 رہی۔