(ویب ڈیسک) ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دانتوں پر باقاعدگی سے برش کرنا ڈیمیشنیا کے خطرات کو ختم کر سکتا ہے۔
جاپانی محققین کی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ مسوڑھوں کی بیماری ، دانتوں کے گرنے اور اس مہلک بیماری کے درمیان گہرا تعلق ہے۔
تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ افراد جو اپنے منہ کے اندر کے معاملات کی دیکھ بھال نہیں کرتے تھے ان کے ہِپوکیمپس کا زیادہ سکڑنا دیکھا گیا۔ ہِپو کیمپس دماغ کا وہ حصہ ہوتا ہے جو الزائمرز بیماری سے تعلق رکھتا ہے۔
سینڈائی میں قائم ٹوہوکو یونیورسٹی کے ڈاکٹر ستوشی یاماگوچی کا کہنا تھا کہ دانتوں کا گرنا اور مسوڑھوں کی بیماری بہت عام چیز ہے، لہٰذا اس کے ڈیمینشیا سے ممکنہ تعلق کا پتہ لگانا انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحقیق میں معلوم ہوا کہ یہ کیفیات دماغ کے اس حصے کی صحت میں کردار ادا کر سکتی ہیں جو سوچنے اور یادداشت کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ یہ چیز لوگوں کو ان کے دانتوں کی مزید دیکھ بھال کی ایک اور وجہ فراہم کرتی ہے۔
الزائمرز ڈیمینشیا کی سب سے عام قسم ہے اور اس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے یہ دماغ میں پروٹین کے ذرات جمع ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے۔
گِنگیوائٹس مسوڑھوں کی سب سے عام بیماری ہے جس سے تقریباً 55 فی صد افراد متاثر ہیں۔ یہ بیماری دانتوں کے گرد موجود بافتوں میں سوزش کے سبب ہوتی ہے جس کے نتیجے میں مسوڑھے سکڑ سکتے ہیں اور دانت ڈھیلے ہوسکتے ہیں۔
ماضی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ یہ کیفیت دماغ میں سوزش کا سبب ہوسکتی ہے جو بعد ازاں ڈیمینشیا تک لے جاسکتی ہے۔ یہ تحقیق جرنل نیورولوجی میں شائع ہوئی۔