(ویب ڈیسک)ماہرین نے کینسر جیسے خطرناک مرض سے بچنے کیلئے چند غذاوں کے استعمال سے متعلق احتیاطی تدابیر جاری کر دیں۔
تفصیلات کےمطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ سُرخ گوشت کا زیادہ استعمال کینسر کے خطرے کے لیے جانا جاتا ہے، اس کی ایک وجہ ’haem‘ نامی مالیکیول ہے جو سرخ گوشت میں موجود ہوتا ہے، یہ مالیکیول بڑی آنت میں خلیاتی تبدیلیاں کرکے سرطان کا سبب بن سکتا ہے،اسی طرح وہ خواتین جو دن میں2 سے زائد بار میٹھے مشروبات پیتی ہیں ان میں بڑی آنت کے کینسر کا خطرہ 2 گنا سے زیادہ ہوتا ہے۔
ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ زیادہ مقدار میں چینی استعمال کرتے ہیں ان کی خوراک عام طور پر غیر متوازن ہوتی ہے یعنی جسم کو فائبر کی مقدار کم ملتی ہے اور آنتوں کی حرکت کم ہوتی ہے۔ اس طرح آنتوں کی کم حرکت کینسر مرض کو پنپنے کے لیے کافی وقت مہیا کرتی ہے۔ جس کی وجہ سے کینسر کے مادے بڑی آنت میں ان خلیوں کے ساتھ رابطے میں آتے ہیں جو کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔
غذائیت کے ماہرین پروسیس شدہ اناج، جیسے سفید روٹی کے بارے میں بھی عوام کو خبردار کرتے رہے ہیں۔ ماضی قریب میں کیے گئے مطالعے میں سفید آٹے کی زیادہ مقدار کو بڑی آنت اورمعدے کے کینسر کے خطرے سے منسلک کیا ہے، اگر آپ کا معمول سفید آٹا کھانا ہے تو اس کا مطلب آپ اناج کی اصل غذائیت سے محروم ہیں جس میں زیادہ فائبر ہوتا ہے۔