(ویب ڈیسک)ماہرین نے کہا ہے کہ 2050 تک شوگر کے مریضوں کی تعداد130 کروڑ سے تجاوز کر جائیگی۔
تفصیلات کےمطابق ماہرین کی جانب سے جاری کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ شوگر سے متاثر ممالک میں ہر پ5 میں سے ایک فرد ذیا بیطس کا مریض ہوسکتا ہے۔ کسی بھی ملک میں اگلی تین دہائیوں تک اس بیماری کی شرح میں کمی متوقع نہیں ہے۔سائنس دانوں کے مطابق امیر ممالک میں اقلیتی افراد وہاں کے باشندوں کی نسبت ذیا بیطس سے زیادہ متاثر ہوں گے جبکہ 2045 تک عالمی سطح پر ذیا بیطس کے کل مریضوں کا تین چوتھائی حصہ غریب ممالک سے تعلق رکھتا ہوگا۔
اس صدی کے وسط تک دنیا کی آبادی 10 ارب تک پہنچنے کا امکان ہے۔ آبادی کی تعداد میں زیادہ اضافہ کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں متوقع ہے۔ تحقیقی مقالے کے مطابق ان کم آمدنی والے ممالک میں ہر 10 مریضوں میں سے صرف ایک کو ممکنہ طور پر علاج کی سہولیات میسر ہوں گی۔
طبی ماہرین طویل عرصے سے خبردار کر رہے ہیں کہ حالیہ دہائیوں میں ذیا بیطس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ ماضی کے مقابلے میں پروسیسڈ غذا کی زیادہ کھپت اور سہل طرز زندگی کو قرار دیا جاتا ہے۔