(ویب ڈیسک)ماہرین نے کی جانب سے ڈپریشن کے مرض کی ابتدائی علامات سے متعلق آگاہ کردیا گیا۔
ماہرین کا اپنی تحقیق میں کہناتھا کہ موجودہ عہد میں ذہنی صحت کے مسائل کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں۔ویسے تو ڈپریشن کے اثرات ہر فرد میں مختلف ہوتے ہیں مگر اس بیماری کی چند نشانیاں مشترکہ ہوتی ہیں۔ڈپریشن کے شکار افراد ہر وقت اداس یا آنسو نہیں بہاتے رہتے بلکہ اس کی علامات مختلف ہو سکتی ہیں۔
ماہرین نے مزید کہا کہ جسمانی توانائی میں کمی کی دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں جیسے بے خوابی ہے،تاہم اگر کسی قسم کی جسمانی علامات کے بغیر بھی نقاہت کا تسلسل برقرار رہے تو یہ ڈپریشن کی جانب بڑھنے کی نشانی ہو سکتی ہے
ماہرین نے کہا کہ بیشتر افراد میں جسمانی توانائی میں کمی اور نقاہت بہت زیادہ نمایاں ہوتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ڈپریشن سے نیند پر اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ تناؤ بڑھتا ہے، جس سے وہ ہارمونز متاثر ہوتے ہیں جو مزاج اور توانائی کو کنٹرول کرنے کے لیے اہم ہوتے ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ ڈپریشن سے لوگوں کے لیے خود کو برداشت کرنا مشکل ہو جاتا ہے، تو وہ رشتے داروں یا دوستوں سے کیسے گھل مل سکتے ہیں۔ایسے افراد کا رویہ منفی ہو جاتا ہے اور خود کو دوسروں سے الگ تھلگ کر لیتے ہیں۔الگ تھلگ ہونے سے دوستی اور رشتے کمزور ہو سکتے ہیں جس سے ڈپریشن کی شدت مزید بڑھ جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صحت مند افراد کو دانتوں پر برش کرنا، نہانا اور صفائی کے دیگر کاموں کے لیے کچھ سوچنا یا محنت نہیں کرنی پڑتی مگر ڈپریشن کی جانب بڑھنے والے افراد کو وہ عام کام بھی بہت مشکل محسوس ہوتے ہیں۔ماہرین نے بتایا کہ اپنی صفائی کا اچھا خیال رکھنا بہت مشکل محسوس ہونے لگے تو یہ ڈپریشن کی ابتدائی علامت ہو سکتی ہے۔