(ویب ڈیسک) ایک اہم طبی سروے سے معلوم ہوا ہے کہ عمر رسیدہ افراد میں اسپرین کی کم مقدار کھانے کی روش سے ان کے جسم میں خون کی کمی کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔
اس ضمن میں آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی، کےماہرین نے ایسپری (اسپرین اِن رڈیوسنگ ایونٹس ان دی ایلڈرلی) نامی ایک سروے کیا ہے۔ جس سے معلوم ہوا ہے کہ عمررسیدہ افراد میں اسپرین کی کم مقدار بھی مضر ہوسکتی ہے۔ اس سے خون میں فولاد کی 20 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے۔ یہ تحقیق اینلز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہوئی ہے۔
امریکہ اور یورپ میں ادھیڑ عمر افراد امراضِ قلب سے بچنے کے لیے باقاعدگی سے اسپرین کھاتے ہیں۔ اسپرین سے خون کے بہاؤ، بالخصوص آنتوں میں جریانِ خون کا خطرہ بڑھ سکتا ہے ۔ تاہم اب ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اس سے انیمیا (خون میں کمی) کی کیفیت بھی پیدا ہوسکتی ہے۔
ایسپری سروے میں 70 برس یا اس سے زائد عمر کے 19114 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔ انہیں دو گروہوں میں بانٹا گیا اور ایک گروہ کے بزرگوں کو 100 ملی گرام اسپرین دی گئی جبکہ دوسرے گروپ کو فرضی دوا (پلے سیبو) کھلائی گئی۔ اس دوران ہر سال ان کے خون میں ہیموگلوبِن اور فیراٹن کی مقدار ناپی گئی۔ اس کے علاوہ تین سال تک وقفے وقفے سے دیگر ٹیسٹ بھی کئے گئے۔
سروے کے اختتام پر انکشاف ہوا کہ اسپرین کھانے والے بزرگوں میں انیمیا کا خطرہ 23 فیصد تک بڑھا ہوا تھا جسے کسی بھی طور پرنظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ اب ماہرین اس کی وجہ معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔