(لاہور نیوز) میو ہسپتال کی ایمرجنسی میں فائرنگ کے واقعہ پر ینگ ڈاکٹرز نے احتجاج کیا۔
میو ہسپتال کی ایمرجنسی میں فائرنگ کے معاملے پر ینگ ڈاکٹرز نے ایمرجنسی سے سرجیکل ٹاور تک اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ ینگ ڈاکٹرز پنجاب کے صدر مدثر نواز اشرفی کا میو ہسپتال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میو ہسپتال کل میدان جنگ بنا رہا۔ اگر کل فائرنگ سے ہسپتال کا عملہ مر جاتا تو کون ذمہ دار ہوتا، ہڑتال ختم کیے 48 گھنٹے نہ ہوئے تھے کہ ہسپتال میں فائرنگ کا واقعہ ہو گیا۔ وزیراعلی نے ملاقات کی تو کہا او پی ڈیز کی ہڑتال نہ کیا کریں۔ ہم نے دوبارہ ہڑتال کا اعلان کیا تو سارے ہسپتال بند کردیں گے۔ میو ہسپتال کے ایم ایس اور سی ای او فوری استعفی دیں، عملے کے تحفظ کا بل فوری منظور کیا جائے۔
میو ہسپتال کی ایمرجنسی میں فائرنگ کی لاہور نیوز کو سی سی ٹی وی فوٹیج موصول ہو گئی۔ فوٹیج کے مطابق ملزم کی فائرنگ کے باعث ایمرجنسی میں بھگڈر مچ گئی۔ ملزم کے ہاتھ میں پستول بھی دیکھا گیا۔ گزشتہ رات میو ہسپتال کی ایمرجنسی میں ایک شخص نے دشمنی کی وجہ سے زیر علاج مریض کو سیدھے فائر کیے تھے۔
گزشتہ روز میو ہسپتال میں فائرنگ کے معاملے پر پولیس نے مقتول ساجد کی والدہ خورشید بی بی کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس نے مقدمہ محمد بوٹا اور کبری بی بی کے خلاف درج کر لیا۔