(لاہور نیوز) لاہور شہر میں ٹمبر مافیا متحرک ہو گیا۔ شہر کی مرکزی شاہراہوں سے درختوں کے قتل عام کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
پی ایچ اے ترمیمی ایکٹ اور پنجاب حکومت کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے گئے۔ کینال روڈ پر ہربنس پورہ سے بی آر بی تک مبینہ طور پر درختوں کا قتل عام کیا گیا۔ ٹمبر مافیا نے پی ایچ اے عملے کے ساتھ ساز باز کرکے درخت کٹوا کر فروخت کیے۔ ٹمبر مافیا کے خلاف مختلف تھانوں میں درج مقدمات بھی منظر عام پر آ گئے۔
ایف آئی آر کے مطابق پی ایچ اے عملہ اور ٹمبر مافیا کے خلاف چار مقدمات درج کروائے گئے۔ برلب نہر 21 فروری کو ہربنس پورہ کے قریب 70 بانس کے درختوں کے جھنڈ کاٹے گئے۔ بانس کے جھنڈ کاٹ کر پپو نامی ٹھیکیدار نے فروخت کر دیئے۔ پی ایچ اے کی ملکیت درختوں کو اکرم نامی ٹھیکیدار کے آرا پر فروخت کیا گیا۔ ٹمبر مافیا کی سربراہی کرنے میں پی ایچ اے سپروائزر سید عاصم شاہ ملوث ہے۔ ہربنس پورہ سے ڈیال ہاؤس تک بےشمار درخت کاٹے گئے۔ آٹھ لاکھ روپے مالیت کے درخت کاٹ کر فروخت کیے گئے۔