اپ ڈیٹس
  • 315.00 انڈے فی درجن
  • 317.00 زندہ مرغی
  • 459.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.33 قیمت فروخت : 39.40
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 281.10 قیمت فروخت : 281.60
  • یورو قیمت خرید: 326.68 قیمت فروخت : 327.26
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 376.51 قیمت فروخت : 377.18
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 184.59 قیمت فروخت : 184.92
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 201.32 قیمت فروخت : 201.68
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.84 قیمت فروخت : 1.85
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.95 قیمت فروخت : 75.09
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.55 قیمت فروخت : 76.69
  • کویتی دینار قیمت خرید: 917.40 قیمت فروخت : 919.03
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 420400 دس گرام : 360400
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 385364 دس گرام : 330364
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 5168 دس گرام : 4435
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے

08 Mar 2023
08 Mar 2023

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

خواتین کا عالمی دن ایک مزدور تحریک کے طور پر شروع ہوا تھا اور اب یہ اقوام متحدہ کی جانب سے تسلیم شدہ ایک سالانہ دن ہے۔ یہ 8 مارچ 1907ء کی بات ہے جب نیویارک کی ملبوسات بنانے والی صنعت سے منسلک خواتین نے پہلی بار 10 گھنٹے کام کرنے کے خلاف اور مزدوری کی اجرت میں اضافہ کیلئے آواز اٹھائی۔ احتجاج کیلئے سڑکوں پر آئیں تو پولیس نے ان پر سخت تشدد کیا۔

اس واقعہ کے ایک سال بعد سوشلسٹ پارٹی آف امریکہ نے پہلا قومی یومِ نسواں منایا۔ ایک سال بعد سوشلسٹ پارٹی آف امریکہ نے خواتین کے پہلے قومی دن کا اعلان کیا تاہم اسے بین الاقوامی بنانے کا خیال سب سے پہلے کلارا زیٹکن نامی خاتون کے ذہن میں آیا جو کہ ایک کمیونسٹ اور خواتین کے حقوق کی کارکن تھیں۔ انہوں نے 1910ء میں کوپن ہیگن میں ’’انٹرنیشنل کانفرنس آف ورکنگ ویمن‘‘ میں یہ خیال پیش کیا۔ وہاں 17 ممالک سے 100 خواتین موجود تھیں جنہوں نے متفقہ طور پر اس کی تائید کی۔ یہ پہلی مرتبہ آسٹریا، ڈنمارک، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ میں 1911ء میں منایا گیا۔ اس کی صد سالہ تقریب 2011ء میں منائی گئی لہٰذا، تکنیکی طور پر اس سال ہم خواتین کا 112 واں عالمی دن منانے جا رہے ہیں۔

پہلے یہ دن صرف سوشلسٹ ممالک میں منایا جاتا تھا مگر برطانیہ کے صنعتی انقلاب کے بعد یہ دن عورتوں کے اقوام متحدہ پر زور ڈالنے پر دنیا بھر کی خواتین کی جدوجہد کی علامت کے طور پر منایا جانے لگا۔ اب ساری دنیا کی عورتیں 8 مارچ کو عورتوں کی یکجہتی، برابری اور حقوق کے حصول کی جدوجہد کے دن کے طور پر مناتی ہیں کیونکہ اب یہ جدوجہد پوری انسانیت کے ساتھ جوڑی جا چکی ہے۔ عورتوں کو حق دینا دراصل سماج کو حق دینا ہے۔

پاکستان کا آئین تمام شہریوں کو، جن میں مردوں کے ساتھ پاکستانی خواتین بھی شامل ہیں‘ برابری کا حق دیتا ہے۔ پاکستان کی آبادی کا آدھا حصہ خواتین ہیں۔ جب تک خواتین کو برابر کا حق نہیں ملتا، خاص طور پر تعلیم، صحت، معاشی اور معاشرتی زندگی میں انہیں مردوں کے برابر کردار ادا کرنے کا موقع نہیں دیا جاتا، اس وقت تک قائداعظم محمد علی جناحؒ کے وژن کے مطابق ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ قائداعظمؒ نے فرمایا تھا کہ ’’دنیا کا کوئی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک کہ قوم کے مردوں کے ساتھ خواتین بھی ملکی ترقی میں شانہ بشانہ حصہ نہ لیں‘‘۔

خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے ہمارے ہاں ایک عجیب بحث چھڑی ہوئی ہے، اس میں چند خواتین ایسی ہیں جو اس دن ’’عورت مارچ‘‘ کے نام سے ریلی نکالتی ہیں اور اس میں مختلف قسم کے بینرز اور پلے کارڈ وغیرہ اٹھاتی ہیں جن پر کئی نعرے لکھے ہوتے ہیں۔ یہ نعرے ان مارچ کرنے والی خواتین کے خیالات، جذبات اور احساسات کی ترجمانی کرتے ہیں۔ جمہوری ممالک میں احتجاج کا حق ہر کسی کو ہوتا ہے اس لیے خواتین کو حق حاصل ہے کہ وہ احتجاج کریں۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے