(ویب ڈیسک) پنجاب کابینہ نے صوبے میں کم کاربن اور ایڈاپٹیو ایگریکلچر منصوبہ باضابطہ طور پر منظور کر لیا جس کیلئے 36.12 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔
منصوبے کی مالی معاونت ایشیائی ترقیاتی بینک فراہم کرے گا، منصوبے کا بنیادی مقصد زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی اور میکانائزیشن کو فروغ دینا ہے، اس کے تحت چھوٹے کسانوں کو ہائی ٹیک مشینری، بیلرز، ہارویسٹرز اور جدید پلانٹرز آسان شرائط پر مہیا کئے جائیں گے۔
فصلوں کی باقیات کو جلانے کے بجائے جدید مشینوں کے ذریعے پراسیسنگ کے فروغ پر خصوصی توجہ دی جائے گی، جس سے نہ صرف فضائی آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ کسانوں کے اخراجات میں بھی نمایاں کمی متوقع ہے۔
حکام کے مطابق منصوبے سے کاربن اخراج میں واضح کمی آئے گی اور ماحول دوست کاشتکاری کو فروغ مل سکے گا، جس سے صوبے میں بڑھتی ہوئی سموگ کی شدت میں کمی لانے میں مدد ملے گی، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے ایڈاپٹیو ایگریکلچر طریقہ کار متعارف کرایا جائے گا جن میں جدید بیجوں کا استعمال، بہتر مٹی مینجمنٹ اور پانی کے مؤثر استعمال جیسے اقدامات شامل ہیں۔
زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پراجیکٹ کے آغاز سے صوبے کے زرعی شعبے میں ٹیکنالوجی کا ایک نیا انقلاب آئے گا اور پائیدار کاشتکاری کے فروغ سے کسانوں کی پیداوار اور آمدن دونوں میں اضافہ ہو گا۔
