(لاہور نیوز) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا کہ ملک میں جمہوریت ہے، سیاسی لوگوں کو سیاسی طریقے سے دیکھنا چاہئے۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر اور گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پشاور میں مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس میں سیاسی صورتِ حال، بین الصوبائی تعلقات اور وفاق و صوبوں کے درمیان رابطوں کے امور پر بات کی گئی۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ الائنس کے ذریعے حکومت میں آئی ہیں اور اس بار دونوں جماعتوں کے درمیان تحریری معاہدے ہوئے ہیں، سابق نگران دور میں بھی دونوں جماعتوں نے مل کر حکومت بنائی تھی، اب ہم چاہتے ہیں کہ نظام کو چلایا جائے، جمہوریت میں سیاسی لوگوں کو سیاسی انداز میں ہی دیکھا جانا چاہئے۔
سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ اگر سہیل آفریدی بانی پی ٹی آئی سے مل بھی لیں تو کوئی بڑا مسئلہ پیدا نہیں ہو گا، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پاکستان کے مفاد میں فیصلے کئے ہیں اور پارٹی کو ملک کی خاطر کئی بار سیاسی نقصان برداشت کرنا پڑا۔
گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے کارکن ابھی ایک دوسرے کو تسلیم کرنے کے عمل میں ہیں، تاہم یہ دونوں جماعتوں کی سیاسی مجبوری ہے، آج دودھ اور شہد کی نہریں نہیں بہہ رہیں، لیکن سیاسی استحکام کیلئے بیٹھنا ضروری ہے، خیبرپختونخوا کے حقوق کیلئے سیاسی عمل میں حصہ لینا ضروری ہے، امید ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ان معاملات کو سنجیدگی سے دیکھیں گے۔
مریم نواز کے حوالے سے سوال پر سردار سلیم حیدر نے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب ہیں، البتہ انہیں جو غصہ آیا، وہ نہیں آنا چاہئے تھا۔
دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ نئے وزیر اعلیٰ نے حلف اٹھا لیا ہے اور کابینہ کی تشکیل کا عمل جاری ہے، ہر رہنما کا اپنا سیاسی ایجنڈا ہوتا ہے، تاہم انہوں نے زور دیا کہ صوبے کے حقوق کیلئے بات چیت اور دلیل کے ساتھ وفاق سے رابطہ کرنا چاہئے, ہم نے وفاق سے بدمعاشی سے اپنے حقوق نہیں لینے، ہمارے پاس ہر فورم موجود ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے تجویز دی کہ صوبائی اور پارلیمانی جرگہ بنا کر وفاق کے پاس جانا چاہئے تاکہ خیبرپختونخوا کے عوام کے مسائل مؤثر انداز میں حل کئے جا سکیں۔
