ہڑتال کی کال، مارکیٹ بند کرنے کا کہا گیا تو دہشتگردی کے پرچے کٹیں گے: عظمیٰ بخاری
(لاہور نیوز) وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ کسی نے ہڑتال کی کال، مارکیٹ بند کرنے کا کہا تو دہشتگردی کے پرچے کٹیں گے۔
صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کی کال کے نام پر زبردستی دکانیں، کاروبار یا ٹرانسپورٹ بند کرانا قطعی طور پر ناقابلِ قبول ہے، اگر کسی نے مارکیٹ بند کرانے یا ٹرانسپورٹ روکنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی اور دہشتگردی کے مقدمات درج ہوں گے۔
وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ پنجاب بھر میں انتہاپسند جتھوں کی تشہیر پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے، جن علاقوں میں ان کے پوسٹرز یا وال چاکنگ موجود ہیں انہیں ہٹایا جا رہا ہے، کسی مسجد کو بند نہیں کیا گیا اور کل تمام مساجد میں جمعہ کی نماز معمول کے مطابق ادا کی جائے گی، کسی بھی قسم کی زبردستی یا اشتعال انگیزی پر قانون حرکت میں آئے گا۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے دو روز قبل موبائل پولیس اسٹیشنز کا آغاز کیا ہے جنہیں مرحلہ وار پنجاب کے تمام اضلاع میں بھیجا جا رہا ہے تاکہ شہریوں کو فوری انصاف کی سہولت میسر آ سکے، وزیراعلیٰ نے صوبے بھر میں امن کمیٹیوں کو فعال کرنے کا حکم بھی دیا ہے تاکہ مقامی سطح پر امن و امان کو برقرار رکھا جا سکے۔
عظمیٰ بخاری کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع میں غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف کومبنگ آپریشنز جاری ہیں، تمام اضلاع میں اس مقصد کیلئے خصوصی مراکز قائم کئے جا رہے ہیں، جہاں غیر قانونی مقیم افراد کو باعزت طریقے سے منتقل کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ غیر قانونی غیر ملکی باشندے اکثر کاروبار کرتے ہیں مگر ٹیکس ادا نہیں کرتے، ان کے خلاف معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں، کسی بھی شہری کیلئے یہ جرم ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر غیر ملکی کو اپنا مکان کرائے پر دے یا ٹھہرنے کی جگہ فراہم کرے۔
وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ ریاست سے ٹکرانے والے عناصر کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ قانون اور آئین سب سے بالاتر ہیں، ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی، حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے اور کسی کو بھی شہریوں کی روزمرہ زندگی متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
