اپ ڈیٹس
  • 360.00 انڈے فی درجن
  • 343.00 زندہ مرغی
  • 497.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • یورو قیمت خرید: 329.37 قیمت فروخت : 329.96
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 374.58 قیمت فروخت : 375.25
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 185.92 قیمت فروخت : 186.25
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 203.48 قیمت فروخت : 203.85
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.81 قیمت فروخت : 1.81
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.68 قیمت فروخت : 74.82
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.44
  • کویتی دینار قیمت خرید: 913.27 قیمت فروخت : 914.90
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 451200 دس گرام : 386800
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 413597 دس گرام : 354564
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6649 دس گرام : 5706
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

پاکستان اور یو اے ای کے درمیان فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری کا معاہدہ طے

18 Oct 2025
18 Oct 2025

(لاہور نیوز)پاکستان اور متحدہ عرب امارات جی ٹو جی فریم ورک کے تحت فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری کا معاہدہ طے پاگیا۔

اسلام آباد میں فرسٹ وویمن بینک کی نجکاری کے معاہدے پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے شرکت کی، یہ معاہدہ جی ٹو جی فریم ورک کے تحت طے پایا، جس کا مقصد پاکستان میں مالیاتی شعبے کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فرسٹ وویمن بینک کی نجکاری سے ملکی معیشت کو استحکام ملے گا اور بینکنگ سیکٹر میں شفافیت اور مسابقت بڑھے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ پاکستان کے معاشی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ منصوبے دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں اور ایسے اقدامات سے باہمی تعاون مزید فروغ پائے گا۔

وزیراعظم نے شیخ زید بن حمدان کو پاکستان میں خوش آمدید کہا اور یو اے ای کے سابق امیر شیخ زید النہیان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شیخ زید النیہان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست تھے جو پاکستان کے لیے سوچتے تھے۔

شہباز شریف نے کہا کہ شیخ محمد زید بن حمدان پاکستان کے ساتھ مشترکہ منصوبے تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں، جی ٹو جی فریم ورک معاہدہ دونوں برادر ملکوں کے درمیان ترقی و خوشحالی کے سفر کا آغاز ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں ایسے کئی منصوبوں کا آغاز ہوگا، ہم نے حکومتی اداروں میں ادارہ جاتی اصلاحات لانی ہیں،ہماری ترجیح نجی شعبے کی حوصلہ افزائی ہے، حکومت کا کام کاروبار کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا ہے۔ 

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے