این ایچ ایس پی پنجاب کے زیرِاہتمام ہیلتھ ڈیٹا اِن ایکشن ۔ صوبائی لرننگ ایکسچینج کا انعقاد
( لاہور نیوز) نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام (این ایچ ایس پی) پنجاب کے زیرِ اہتمام “ہیلتھ ڈیٹا اِن ایکشن۔ صوبائی لرننگ ایکسچینج” کا انعقاد مقامی ہوٹل میں کیا گیا۔
اس تقریب میں ملک بھر سے صوبائی ہیلتھ ٹیموں، پالیسی سازوں اور ترقیاتی شراکت داروں نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد صحت کے اعداد و شمار کے مؤثر استعمال کے ذریعے شواہد پر مبنی منصوبہ بندی اور پرائمری ہیلتھ کیئر سروسز میں بہتری لانا تھا۔
وزیرِ صحت نے کمیونٹی ہیلتھ انسپکٹر (CHI) منصوبے کو محکمہ صحت کی تاریخی پیش رفت قرار دیتے ہوئے بین الصوبائی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے وفاقی وزیر برائے قومی صحت خدمات، ریگولیشن و ہم آہنگی مصطفیٰ کمال سے درخواست کی کہ ایسے رابطہ اجلاس باقاعدگی سے منعقد کیے جائیں تاکہ تمام صوبے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکیں۔
خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ پنجاب محکمہ صحت کے دروازے تمام صوبوں کے لیے کھلے ہیں۔ “ہم ایک دوسرے سے سیکھنے اور صحت کے نظام میں پائیدار اصلاحات لانے کے لیے پرعزم ہیں۔” انہوں نے این ایچ ایس پی پنجاب کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کر رہا ہے جو تمام صوبوں کو ایک چھت تلے جمع کرتا ہے تاکہ باہمی تجربات کے تبادلے کے ذریعے صحت کے نظام کو مضبوط بنایا جا سکے۔
تقریب کا آغاز ڈاکٹر جہانزیب حسین (ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمن/پراجیکٹ ڈائریکٹر این ایچ ایس پی پنجاب) اور جہانزیب سہیل (ورلڈ بینک) کی افتتاحی تقاریر سے ہوا، جب کہ کارن لین گیچوہی (GFF) نے “روزمرہ رپورٹنگ سے مؤثر ڈیٹا کے استعمال تک” کے موضوع پر کلیدی خطاب کیا۔
صوبہ خیبرپختونخوا، سندھ اور پنجاب کی جانب سے پیش کردہ رپورٹس میں DHIS2، MIS، LMIS اور دیگر ہیلتھ انفارمیشن سسٹمز کے انضمام کے جدید ماڈلز پیش کیے گئے جن سے فیصلہ سازی اور سروس ڈیلیوری میں بہتری آئی ہے۔
سیشنز کی نظامت سعدیہ رزاق (GFF)، سوپریا مادھون (GFF) اور ماہم اشفاق (GAVI) نے کی، جب کہ عرفان شاہ (گیٹس فاؤنڈیشن) نے PHC ڈیش بورڈ کے عملی نفاذ پر گروپ مباحثے کی قیادت کی۔
