(ویب ڈیسک) لاہور جنرل ہسپتال میں عالمی یوم ذہنی صحت پر آگاہی واک اور سیشن کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب میں ایم ایس ڈاکٹر فریاد حسین، سربراہ شعبہ نفسیات ڈاکٹر فائزہ اطہر، پروفیسر آمنہ احسن چیمہ، ڈاکٹر لیلیٰ شفیق، ڈاکٹر ماہین رضوان، ڈاکٹر اسماء گل، ڈاکٹر رافع بخاری سمیت دیگر ماہرینِ نفسیات، ڈاکٹروں، نرسوں اور ہیلتھ پروفیشنلز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
عالمی یومِ ذہنی صحت 2025 کے موقع پر لاہور جنرل ہسپتال میں منعقدہ آگاہی واک اور معلوماتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل امیرالدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر فاروق افضل نےکہا کہ ذہنی صحت کو جسمانی صحت کے برابر اہمیت دینی چاہیے، خاص طور پر آفات اور ہنگامی حالات میں جہاں متاثرہ افراد کو بروقت ذہنی امداد فراہم کرنا نہایت ضروری ہے۔
پروفیسر فاروق افضل نے کہا کہ اگر ہم اپنی زندگیوں میں اسلامی اصولوں کو اپنائیں تو نہ صرف ذہنی دباؤ پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ ایک متوازن اور صحت مند معاشرہ بھی تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ ذہنی سکون باہمی ہمدردی اور مثبت سوچ ایک مضبوط معاشرے کی بنیاد ہیں، عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس سال یومِ ذہنی صحت کا تھیمMental Health in Disasters and EmergenciesAccess to Services رکھا گیا ہے، جس کا مقصد آفات، وباؤں، جنگوں اور دیگر ہنگامی حالات کے دوران ذہنی صحت کو درپیش خطرات اور خدمات کی فراہمی کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔
ڈاکٹر فائزہ اطہر نے ذہنی بیماریوں ڈپریشن، اضطراب، PTSD، بے خوابی اور غصے کی علامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بروقت تشخیص اور علاج سے ان مسائل کا مؤثر حل ممکن ہے۔
ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ قدرتی آفات،سیلاب، جبری ہجرت، وبائیں اور جنگیں انسانوں کی ذہنی صحت پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہیں اس لیے ان حالات میں ذہنی صحت کی خدمات کو ترجیح دی جانی چاہیے۔
ایم ایس جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر فریاد حسین نے شعبہ نفسیات کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرام معاشرے میں شعور اور ہمدردی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
بعد ازاں پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر فاروق افضل نے مریضوں کی عیادت کی اور انہیں تحائف پیش کیے جو کہ انسانی ہمدردی اور اخلاقی ذمہ داری کی عکاسی کرتا ہے۔
آگاہی واک کے دوران شرکاء نے مختلف پیغامات والے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن میں ذہنی صحت کو ایک بنیادی انسانی حق تسلیم کرنے، بروقت مدد کی ضرورت اور معاشرتی ہمدردی کی اہمیت پر زور دیا گیا تھا۔ اس موقع پر ڈاکٹر وجاہت، ڈاکٹرحنا، ڈاکٹر بشریٰ عظیم، ڈاکٹرماہ نور، ڈاکٹر زویا بھی موجود تھیں۔
