(ویب ڈیسک) صوبہ پنجاب میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے باعث تین ہزار سے زائد سکول غیر فعال ہو گئے ہیں، جس سے ہزاروں بچوں کا تعلیمی مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ تاہم، صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے اس مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لئے اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
رانا سکندر حیات نے کہا کہ سیلاب کے باعث صوبے میں 3 ہزار سکول مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیم شدید متاثر ہوئی ہے، محکمہ سکول ایجوکیشن کو اس بحران کا مقابلہ کرنے کے لئے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، کئی سکولز ابھی تک پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، جس سے تعلیمی سلسلے کی بحالی میں مزید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
وزیر تعلیم نے اس مشکل وقت میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے ایک اہم فیصلہ کیا ہے، رانا سکندر حیات نے اعلان کیا کہ متاثرہ علاقوں کے فعال سکولوں میں تین شفٹوں کا آغاز کیا جائے گا تاکہ بے گھر طلبہ کی تعلیمی ضروریات پوری کی جا سکیں، اس اقدام سے لاکھوں طلبہ کی تعلیم کا تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ سکولوں کی بحالی میں تقریباً تین ماہ کا وقت لگے گا، اس دوران حکومت نے ایک منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت نجی عمارتیں کرائے پر لے کر اور خیمہ سکول قائم کر کے تعلیمی عمل جاری رکھا جائے گا، اس کے علاوہ سیلاب متاثرہ بچوں کو تعلیمی مدد فراہم کرنے کے لئے مختلف اقدامات کئے جائیں گے۔
سیلاب متاثرہ طلبہ کی مدد کے لئے مزید اقدامات کا اعلان بھی کیا گیا ہے، وزیر تعلیم نے بتایا کہ سیلاب میں متاثرہ علاقوں کے طلبہ کی فیس معاف کر دی گئی ہے اور انہیں تعلیمی وظائف بھی دیئے جائیں گے تاکہ ان کی تعلیم متاثر نہ ہو۔
