(لاہور نیوز) پنجاب حکومت کی جانب سے گرانٹ اِن ایڈ کیلئے سخت شرائط نافذ کر دی گئیں، کارکردگی نہ دکھانے پر گرانٹ بند کرنے کا بھی عندیہ دے دیا۔
پنجاب حکومت نے گرانٹ ان ایڈ 2025 کی پالیسی نافذ کر دی ، سالانہ گرانٹ کی حد اداروں کے لیے 1 ارب جبکہ افراد کے لیے 3 کروڑ مقرر کی گئی ہے، فنڈز حاصل کرنے کے لیے آڈٹ شدہ مالی تفصیلات، بینک اکاؤنٹ رپورٹ لازم ہے، گرانٹ لینے والے سرکاری اور نجی اداروں کو ہر 6 ماہ بعد کارکردگی اور پرفارمنس رپورٹ دینا ہو گی۔
دستاویزات کے مطابق گرانٹ جاری ہونے کے بعد 1ماہ کے اندر خرچ کی تفصیلات جمع کرانا بھی لازم ہو گا، کارکردگی غیر تسلی بخش ہونے یا فنڈز کے غلط استعمال پر گرانٹ بند کی جا سکتی ہے، فنڈز کی تقسیم مکمل طور پر کارکردگی اشاریوں کے پی آئی آئیز سے مشروط ہو گی۔
پالیسی کے مطابق گرانٹ صرف ایک مالی سال کے لیے اور ایک بار ہی دی جائے گی، آڈٹ نہ ہونے، رپورٹ جمع نہ کرانے یا کے پی آئیز پورے نہ کرنے پر فنڈز منجمد کیے جا سکتے ہیں، حکام نے مزید بتایا کہ نئی پالیسی کے پیچیدہ تقاضے چھوٹے فلاحی اداروں کے لیے رکاوٹ بنیں گے جبکہ پالیسی کے تحت سیاسی بیوروکریٹک رکاوٹیں بڑھا دی گئیں۔
گرانٹ حصول کیلئے کاغذی کارروائی میں اضافہ، چھوٹی این جی اوز کیلئے مشکلات پیدا کرے گا، پالیسی میں حکومت کو قبل از وقت گرانٹ ختم کرنے اور فنڈز واپس لینے کا اختیار دے دیا گیا تاہم منتقلی، خرچ اور آڈٹ نہ ہونے کی صورت میں اداروں کو سخت مالی نتائج کا سامنا ہو گا۔
