
(لاہور نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے زراعت دشمن پالیسیوں پر حکومت پر برس پڑے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کسانوں کو نظر انداز کر کے معیشت کی ہڈی توڑ رہی ہے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں نے آج نفع بخش فصلوں کو شدید بحران سے دوچار کردیا، کسانوں کو نظر انداز کرکے معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کو توڑا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ دراصل کسان دشمن بجٹ ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا، اس بجٹ میں کسان پیکج نہیں رکھا گیا، کسان کو کھاد ٹریکٹر کی سہولیات فراہم نہیں کی گئی، ملک میں زراعت کی گروتھ کم ہو رہی ہے، جو کسان دشمن ہے وہ درحقیقت پاکستان کا دشمن ہے۔
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کپاس کی پیداوار میں 34 فیصد کمی ہوئی ہے، ملک میں کسانوں کو چیلنجز کا سامنا ہے، مکئی کی پیداوار 14 فیصد نیچے چلی گئی، گندم کی پیداوار میں کمی آئی ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ حکومت اکنامک سروے میں جھوٹ بول رہی ہے، ملک میں زرعی بحران پیدا ہورہا ہے، زرعی بحران کی وجہ کسان دشمن پالیسیاں ہیں، اس وقت لینڈ مافیا کو فروغ اور کسانوں کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے، زراعت کے شعبوں میں اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، ہم پوچھتے ہیں اس کا ذمہ دار کون ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا ہم کپاس کی برآمدات پر فخر کرتے تھے، آج کپاس بھی بحران کا شکار ہے، وزیر خزانہ سرکاری ملازمین کوبیٹھا کر پریس کانفرنس کر رہے تھے، گنے کی فصل بھی بحران کا شکار ہے۔
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک میں آم کی پیداوار میں 75 فیصد کمی ہوئی ہے، زراعت کی گروتھ 6.2 سے کم ہوکر 0.5 ہوگئی، اب دیکھنا ہو گا کہ کسان کی لاگت کیا آ رہی ہے، حکومت کو دیکھنا ہوگا کسان کیا بچا رہا ہے، ٹریکٹر کی پروڈکشن میں کمی آگئی ہے، کم پروڈکشن کی وجہ سے ٹریکٹر کی قیمت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
شیخ وقاص اکرم کا مزید کہنا تھا کہ آج غریب کسان ٹریکٹر کو کیسے خرید سکتا ہے، آج ٹریکٹر کی قیمت 5 ملین سے زیادہ ہے، کسان ٹریکٹر، کھاد، پانی دیگر چیزیں کیسے اکیلا دیکھ سکتا ہے، نہروں کی صفائی نہیں کی جارہی ہے، آبپاشی کا نظام خراب کر دیا گیا ہے، سیڈ پالیسی ابھی تک منظور نہیں ہوئی، یہ بجٹ کسان دشمن بجٹ ہے۔