(ویب ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے انکشاف کیاہےکہ کرپٹو کرنسی کے کاروبار پر ملک میں پابندی عائد ہے اور ابھی تک اس کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت نے کرپٹو کرنسی کونسل قائم کر کے اس پر ابتدائی کام کا آغاز کیا ہے تاہم کرپٹو کرنسی کے کاروبار کےلیے قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کی ضرور ت ہوگی،تاہم کرپٹو کرنسی کے حوالے سے کرپٹو کونسل ہی تفصیلات بتا سکتی ہے۔
سیکرٹری خزانہ امداداللہ بوسال نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ کرپٹو کرنسی کے کاروبار پر پاکستان میں پابندی ہےاور اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،کرپٹو کونسل وزیراعظم کے ایگزیکٹوآرڈر پر قائم کی گئی ہے،وزیر خزانہ کونسل کے سربراہ ہیں جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی بلال بن ثاقب کونسل کے سی ای او ہیں، اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی کی اس میں نمائندگی ہے، مجھے اس قابل نہیں سمجھاگیا کہ کرپٹو کونسل کا ممبر بنایا جاتا۔
