
(محمداشفاق) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کہا ہے کہ پولیس ڈسپلن فورس ہے کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے، کوئی کالا چور بھی ہو اس کو قانون کے مطابق سزا دیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کی جانب سے پتنگ بازوں کو گنجا کر کے ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل میاں علی حیدر کی طرف سے ویڈیو اپ لوڈ کے معاملے پر ذمہ دار پولیس افسران کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی گئی۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے پولیس کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا اس ملک میں کوئی قانون رہ گیا ہے یا نہیں؟ ملزمان کو گنجا کرنے کے بعد ویڈیو میں بھارتی فلم کا کلپ مکس کر کے پولیس کے آفیشل سوشل میڈیا پیج پر اپلوڈ کیا گیا۔
دوران سماعت جسٹس علی ضیا باجوہ نے ریمارکس دئیے کہ آپ لوگوں کی ٹنڈیں کر کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر رہے ہیں، یہ ڈسپلن فورس ہے کسی کی ذاتی ملکیت نہیں، کوئی کالا چور بھی ہو اس کو قانون کے مطابق سزا دیں۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے ریماکس میں کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں ہے، پولیس کو یہ اختیار کس قانون نے دیا ہے؟ کیسے کسی بندے کو پکڑ کر گنجا کر کے ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر ڈال دیتے ہیں؟۔
بعد ازاں جسٹس علی ضیا باجوہ نے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کو کل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔