اپ ڈیٹس
  • 359.00 انڈے فی درجن
  • 328.00 زندہ مرغی
  • 475.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.75 قیمت فروخت : 39.82
  • یورو قیمت خرید: 328.95 قیمت فروخت : 329.53
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 374.44 قیمت فروخت : 375.11
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 186.25 قیمت فروخت : 186.58
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 203.57 قیمت فروخت : 203.94
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.80 قیمت فروخت : 1.81
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.67 قیمت فروخت : 74.81
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.29 قیمت فروخت : 76.43
  • کویتی دینار قیمت خرید: 913.92 قیمت فروخت : 915.55
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 451400 دس گرام : 387000
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 413780 دس گرام : 354747
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6501 دس گرام : 5580
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

اینٹی ریپ ایکٹ عملدرآمد کیس، اٹارنی جنرل کی عدم پیشی پر عدالت برہم

07 Apr 2025
07 Apr 2025

لاہور (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی ریپ ایکٹ عملدرآمد کیس میں اٹارنی جنرل کی عدم پیشی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے انہیں 14 اپریل کو طلب کر لیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں تین رکنی فل بینچ  نے درخواست پر سماعت کی، فل بینچ میں جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیاء باجوہ شامل ہیں۔

عدالت نے ملزم سلمان طاہر کی درخواست پر سماعت کی، درخواستگزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ مبینہ زیادتی کا الزام عائد کرنے والی خاتون کا میڈیکل اینٹی ریپ ایکٹ کے تحت نہیں ہوا، عدالت ملزم سلمان طاہر کی درخواست ضمانت منظور کرے۔

عدالت نے اٹارنی جنرل کے پیش نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا اور چیف جسٹس مس عالیہ نیلم  نے استفسار کیا کہ کیا اٹارنی جنرل آج عدالت میں تشریف لائے ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل  نے آگاہ کیا کہ اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، وفاقی حکومت  نے اینٹی ریپ ایکٹ کے متعلق مکمل رپورٹ تیار کر لی ہے۔

چیف جسٹس مس عالیہ نیلم  نے کہا کہ اٹارنی جنرل کا آنا ضروری تھا، وہ ہوتے تو یہ جواب وہ دیتے، جو جواب تیار کیا گیا وہ اس قابل ہی نہیں کہ پیش کیا جا سکے۔

جسٹس فاروق حیدر  نے کہا کہ گزشتہ سماعت کا حکم پڑھیں اس میں لکھا ہے کہ اٹارنی جنرل پیش ہوں، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم  نے کہا کہ اس بات سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ وفاقی حکومت کا ہر ادارہ اپنی مرضی سے کام کر رہا ہے جس سیکرٹری کا دل کرتا ہے وہ اپنی مرضی سے اٹارنی جنرل آفس کو بتائے بغیر رپورٹ جمع کرا رہا ہے۔

چیف جسٹس مس عالیہ نیلم  نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل کی وجہ سے ہی گزشتہ سماعت ملتوی ہوئی تھی، جسٹس فاروق حیدر  نے ریمارکس دیئے کہ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے، اٹارنی جنرل کو بتا دینا چاہئے تھا کہ وہ سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، ہم یہ کیس پڑھ کر آتے ہیں۔

جسٹس فاروق حیدر  نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ہم آپ کے جواب سے مطمئن نہیں ہیں، جسٹس علی ضیا باجوہ نے ریمارکس دیئے کہ اگر اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں تو ان کی طرف سے کیس ملتوی کرنے کی تحریری درخواست ہونی چاہئے، آپ ہمیں پہلے آگاہ کر دیں تا کہ ہم کیس نہ پڑھ کر آئیں، کوئی اور کیس پڑھ لیں۔

جسٹس علی ضیا باجوہ نے کہا کہ 27 اے کا جب نوٹس ہو جائے تو کیا اٹارنی جنرل کو پیش نہیں ہونا چاہئے؟ جس پر چیف جسٹس مس عالیہ نیلم  نے کہا کہ پراسیکیوشن کا ہیڈ پراسیکیوٹر جنرل، پنجاب حکومت کا ہیڈ ایڈووکیٹ جنرل تو موجود ہیں، ہم  نے پولیس، پراسیکیوشن اور ایڈووکیٹ جنرل کو دیکھا۔

جسٹس فاروق حیدر نے کہا کہ ہمارے سامنے درخواست ضمانت ہے اسکا فیصلہ کرنا ہے آپ بتائیں کہ اس میں میڈیکل کیسے ہوا؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل  نے موقف اپنایا کہ وفاق کی نہیں بلکہ صوبوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اینٹی ریپ ایکٹ پر عملدرآمد کروائے۔

چیف جسٹس مس عالیہ نیلم  نے ریمارکس دیئے کہ نیشنل میڈیا اس معاملے کو اتنا نہیں اٹھاتا، انٹرنیشنل میڈیا  نے زیادہ اٹھایا ہے، اگر انٹرنیشنل پریشر نہ ہوتا تو کیا یہ قانون سازی ہوتی؟

بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کو 14 اپریل کو طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے