
(محمد اشفاق) پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایف آئی آر سے لیکر مقدمہ کے فیصلے تک مکمل ریکارڈ ون لنک پر ہو گا ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کے حکم پر پراجیکٹ مکمل کر لیا گیا جس کا نفاذ جلد ہو گا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ انتظامی سطح پر بھی تاریخی اقدامات کر رہی ہیں جس سے صوبہ پنجاب کو دیگر صوبوں پر برتری حاصل ہے ، وہ جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے اقدامات کر رہی ہیں۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے مقدمہ کے چالان بروقت جمع نہ کروانے پر جب دوران سماعت سخت نوٹس لیا اور مکمل تفصیلات طلب کیں تو رپورٹس سامنے آئیں کہ چار لاکھ سے زائد مقدمات کے چالان عدالتوں میں جمع نہیں ہوئے ،کہیں تفتیشی افسروں کی غفلت سامنے آئی اور کہیں پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اقدامات نہیں کئے گئے۔
اس پر چیف جسٹس عالیہ نیلم نے حکم دیا کہ ایسا منصوبہ بنایا جائے کہ جب کوئی ایف آئی آر درج ہو تو اس دن سے لیکر اس ایف آئی آر کے فیصلے تک مکمل ریکارڈ ون لنک پر ہو ، ایف آئی آر کے اندراج کے بعد اگر تفتیشی افسر تفتیش بروقت مکمل نہیں کرتا تو متعلقہ افسر کمپیوٹر پر کلک کرکے دیکھ سکے کہ تفتیشی نے کارروائی کیوں نہیں کی، اسی طرح سے پراسیکیوٹر کی کارکردگی بھی دیکھی جا سکے گی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم کے حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ اور آئی ٹی کے ماہرین پر مشتمل ٹیم نے دن رات ایک کرکے پراجیکٹ مکمل کیا جس کو حتمی شکل دیدی گئی ہے جس کے نفاذ کا جلد امکان ہے۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس عالیہ نیلم کے حکم پر منصوبہ مکمل ہو چکا ہے اور یہ اعزاز صوبہ پنجاب کو حاصل ہے ، اب تک ایسا کوئی منصوبہ دوسرے صوبوں کی عدلیہ میں شروع نہیں ہو سکا۔
انہوں نے کہا کہ مقدمے کے اندراج کے بعد چالان بروقت جمع نہ ہونا اور تفتیشی کا بروقت تفتیش مکمل نہ کرنا بہت بڑا مسئلہ تھا لیکن جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے اب یہ مسئلہ ختم ہو جائے گا، اب جہاں جس کی غلطی ہو گی وہ سامنے آ جائے گی اور اس سے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات میں کمی آئے گی۔
قانونی ماہر احسن بھون کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس عالیہ نیلم وہ اقدامات کر رہی ہیں جن کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، فوجداری نظام میں بہتری آئے گی۔