اپ ڈیٹس
  • 286.00 انڈے فی درجن
  • 411.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 38.85 قیمت فروخت : 38.92
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.10 قیمت فروخت : 280.60
  • یورو قیمت خرید: 304.82 قیمت فروخت : 305.36
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 362.36 قیمت فروخت : 363.01
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 177.23 قیمت فروخت : 177.55
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 194.85 قیمت فروخت : 195.20
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.88 قیمت فروخت : 1.89
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.71 قیمت فروخت : 74.84
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.80 قیمت فروخت : 76.93
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 313400 دس گرام : 268700
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 287281 دس گرام : 246307
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3543 دس گرام : 3040
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

کپاس کی پیداوار میں کمی، وزیراعظم نے بحالی کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی

08 Mar 2025
08 Mar 2025

(لاہورنیوز) ملک میں کپاس کی پیداوار تیزی سے کم ہونے لگی، وزیر اعظم شہباز شریف نے کاٹن کی تیزی سے گرتی پیداوار پر اظہار تشویش کیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کپاس کی فصل کی بحالی کے لیے 15 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی، وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی کی سربراہی میں کمیٹی کپاس کی فصل کی بحالی کے لیے 30 دن میں تجاویز دے گی۔

پیپلز پارٹی کے حیدرآباد سے رکن قومی اسمبلی حسین طارق جاموٹ، لمز سے ڈاکٹر احسن رضا، سابق وزیر اور سابق چیئرمین پی اے آر سی کمیٹی میں شامل ہیں، خصوصی بحالی کپاس کمیٹی کا پہلا اجلاس 13 مارچ کو بلا لیا گیا۔

کمیٹی بین الاقوامی معیارات، آلودگی کے پیرامیٹرز کا جائزہ لے گی، روئی کی گانٹھوں کی مناسب درجہ بندی اورمعیاری بنانے کے لیے سفارشات تیار ہوں گی، کمیٹی ملک بھر میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے تکنیکی تجاویز بھی پیش کرے گی۔

کپاس کے ماہر، ٹیکسٹائل صنعت اور اپٹما کے سابق چیئرمین بھی کمیٹی کا حصہ ہیں، سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے کپاس کے کاشتکار،پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے محکمہ زراعت کے سیکرٹریز شامل ہوں گے، وزارت قومی غذائی تحفظ کے سیکرٹری کمیٹی کے سیکرٹری کے طور پر کام کریں گے۔

کمیٹی ممبر حسین طارق کا کہنا ہے کہ ناموافق درآمدی پالیسیوں اور موسمی حالات کی وجہ سے مقامی کپاس کی صنعت کو شدید بحران کا سامنا ہے، فصل کے سال 25-2024 کے لیے قومی پیداوار ملکی تاریخ کی دوسری کم ترین سطح پر آگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری ہدف سے تقریباً 50 فیصد اور گزشتہ سال کی پیداوار سے 34 فیصد کم پیداوار سامنے آئی، حکومت کی سال 2024،25 کی کاٹن پالیسی بھی سامنے نہ آسکی، رواں سیزن میں سندھ کی کپاس زیادہ، پنجاب کی کم ہو گئی۔

کمیٹی ممبر حسین طارق نے کہا کہ 2011،12 میں 14 ملین کی پیداوار 6 ملین پر آگئی، آئی ایم ایف کی وجہ سے کاٹن پر سپورٹ پرائس نہیں دی جا سکی۔

 

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے