لاہور (سامیا سعید) لاہور چڑیا گھر میں اپگریڈیشن کے تحت شیشے کے جدید اور محفوظ پنجروں کی تنصیب سے جہاں سیاحوں کے لئے جانوروں کو دیکھنے کا تجربہ صاف اور محفوظ ہوا ہے، وہیں صفائی اور صحت سے متعلق خدشات نے بھی جنم لیا ہے۔
پہلے کھلی جالیوں والے پنجرے میں جانوروں کو رکھا جاتا تھا تاہم اپگریڈیشن کے بعد شیشے کے پنجروں نے جانوروں اور سیاحوں کے درمیان شفاف حفاظتی دیوار فراہم کی ہے۔
بچوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ شیشے کو چھوتے یا اس پر منہ رکھتے ہیں، جس سے جراثیم کی منتقلی اور متعدی امراض، جیسے فلو اور دیگر وائرل انفیکشنز کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔
لاہور چڑیا گھر کے ڈائریکٹر زاہد اقبال کا کہنا ہے کہ شیشے کے پنجروں کی صفائی دن میں دو بار کی جاتی ہے اور والدین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ بچوں کو شیشے سے دور رکھیں۔
دوسری جانب بچوں نے شیشے کے پنجروں میں جانوروں کو دیکھ کر خوشی اور دلچسپی کا اظہار کیا، جبکہ والدین نے صفائی اور دیکھ بھال کے معیار کو برقرار رکھنے پر زور دیا ہے۔
چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق ان جدید پنجروں نے سیاحتی تجربے کو بہتر بنایا ہے، لیکن صفائی کے حوالے سے مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ صحت کے مسائل سے بچا جا سکے۔
