خیبرپختونخوا میں بینظیر نشوونما پروگرام میں غبن، گھوسٹ ملازمین کا انکشاف ہوا: عظمیٰ بخاری
(لاہور نیوز) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بینظیر نشوونما پروگرام میں بڑے پیمانے پر مالی غبن اور گھوسٹ ملازمین کا انکشاف ہوا ہے۔
اپنے بیان میں عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام نے اس پروگرام پر خیبرپختونخوا میں کام روک دیا ہے، ورلڈ فوڈ پروگرام نے مالی بے ضابطگیوں، گھوسٹ ملازمین کے معاملے پر صوبائی حکومت پر سوالات اٹھائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری دستاویزات میں صرف تنخواہوں میں 799 ملین کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، ظالموں نے ماں اور بچے کی صحت پر خرچ ہونیوالے فنڈز کو بھی نہیں بخشا، کرپشن کے خلاف جہاد کرنے کا اعلان کرنے والے علی امین کی ناک کے نیچے سے یہ ملین غائب ہو گئے، اس سے قبل مساجد کے آئمہ کرام کے نام پر 70 کروڑ کے فنڈز غائب کر دیئے گئے۔
صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ یہ تمام پیسہ سوشل میڈیا پر پاکستان اور اداروں کے خلاف مہم چلانے والے بریگیڈ سیل کو دیا جاتا ہے، جس پیسے سے پشتون قوم کے بچوں کو سکالر شپ، الیکٹرک بائیکس مل سکتی تھیں وہ سوشل ٹرولز کی جیبوں میں جا رہا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کے پی کے مشیر خزانہ ہر ہفتے وفاق کو فنڈز کی فراہمی کیلئے خط لکھتے ہیں، وفاق کے دیئے فنڈز پشتونوں کی بجائے فوج مخالف پروپیگنڈے کرنے والے کو بانٹے جا رہے ہیں۔