(ویب ڈیسک) پاکستان نے مالی سال 2024 میں 1680 ڈالر فی کس جی ڈی پی حاصل کی، وہیں 2025 کے لئے ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ یہ 2405 ڈالر تک بڑھ جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں اوسط آمدنی 2996 ڈالر ہے جو بھارت کی قومی اوسط سے بھی زائد ہے جو کہ 2106 ڈالر ہے، پنجاب کی فی کس آمدنی 1713.60 ڈالر ہے جو پاکستان کی قومی اوسط سے 2 فیصد زیادہ ہے۔
صوبہ سندھ کی بات کی جائے تو یہ ایک سٹینڈ آؤٹ کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے جس کی فی کس آمدنی 1748 ڈالر ہو گئی ہے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان بھی بالترتیب 1388 ڈالر اور 1106 ڈالر کی اوسط آمدنی کے ساتھ ترقی کی جانب گامزن ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی اوسط آمدنی بالترتیب 1550 ڈالر اور 1730 ڈالر ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان تمام خطوں کی یکساں ترقی کے لئے کام کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یونائیٹڈ نیشنز ڈویلپمنٹ پروگرام اور آکسفورڈ پورٹی اور ہیومن ڈویلپمنٹ کے مطابق اس وقت بھارت کو عالمی سطح پر غربت کی بلند ترین شرح کا سامنا ہے جہاں 234 ملین لوگ غربت کا شکار ہیں۔
بھارتی نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح ایک سنگین تشویش بن گئی ہے۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے مطابق یہ شرح 35.2 فیصد سے تیزی سے بڑھ کر 65.7 فیصد ہو گئی ہے۔
پاکستان کی معیشت کو 20 سالوں میں غیر ملکی سپانسر شدہ دہشت گردی کے باعث 150 ارب ڈالر کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
پاکستان بیرونی دباؤ کے باوجود مستحکم رہا، پاکستان خود کو مضبوط رکھنے اور اسی طرح ترقی جاری رکھنے کے پختہ عزم کو ظاہر کرتا ہے، پاکستان کے پاس اپنی معیشت کو اس انداز میں بڑھانے کا منصوبہ موجود ہے جس میں عوام کا فائدہ ہو گا۔