(لاہور نیوز) سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ عمران خان کو تین سال ملک سے باہر جانے کی آفر دی گئی۔
دنیا نیوز کے پروگرام’’دنیا مہر بخاری کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ عمران خان سے ملاقات نہ کرانےکی ذمہ دار حکومت ہے، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے اڈیالہ جیل کے لان میں ملاقات کرائی جائے، جیل ملاقات کے دوران صرف چار لوگ بیٹھتے ہیں، باقی کھڑے ہوتے ہیں بانی سے ملاقات کے دوران کیمرے بھی لگے ہوتے ہیں۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ نے کہا بانی سے ملاقات کے دوران کاپی، پنسل ساتھ لے جایا کرے، میں نے رانا ثنا اللہ کو بتایا ہم اندر انگوٹھی بھی نہیں لے جا سکتے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی بھی تلاشی ہوتی ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم بانی سے کسی کمرے کے علاوہ کھلے ماحول میں ملاقات کرنا چاہتے ہیں، ہمیں امید تھی پیر یا منگل تک ملاقات ہو جائے گی، رانا ثنا اللہ نے گزشتہ روز کہا تھا کل ملاقات ہو جائے گی، ان کے بیان کے بعد بھی ہماری ملاقات نہیں ہو سکی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو کہا تھا بانی سے کل ملاقات کرا دیں اگلے دن مذاکرات کر لیں، پہلے دن سے ہمارا موقف تھا حکومت کے پاس فیصلہ سازی کا اختیار نہیں، حکومت نے ہمیں باور کرایا کہ ان کے پاس اختیار ہے، حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے کہا بڑا بھائی بھی آن بورڈ ہے، حکومت ہماری ملاقات نہیں کرا سکی ان کے پاس اختیار نہیں ہے۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کو بھی میسج کیا انہوں نے تاحال جواب نہیں دیا، ہم تو مذاکراتی کمیٹیوں کے طے کردہ طریقہ کار کو فالو کر رہے ہیں، بانی کو تین سال ملک سے باہر جانے کی آفر دی گئی۔
صاحبزادہ حامد رضا کا مزید کہنا تھا کہ بطور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈا پور کا رابطہ رہتا ہے، بانی کو آفرز حکومت سے بالا بالا آتی رہیں، بانی کا مطالبہ ہے پہلے میرے ورکرز کی رہائی ہونی چاہیے۔