اپ ڈیٹس
  • 300.00 انڈے فی درجن
  • 411.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
صحت

ماہرین نے پاکستان کو انفیکشنز بیماریوں کا بڑا مرکز قرار دے دیا

05 Jan 2025
05 Jan 2025

(ویب ڈیسک) طبی ماہرین نے پاکستان کو انفیکشنز بیماریوں کا سب سے بڑا مرکز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جراثیم میں ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا ہو رہی ہے جو تشویش ناک صورت حال ہے۔

میڈیکل مائیکرو بائیولوجیکل اینڈ انفیکشیس ڈیزیز سوسائٹی آف پاکستان کے ماہرین نے پریس کانفرنس کے دوران ملک میں بڑھتے ہوئے مہلک امراض پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کردیا۔ڈاکٹر سمیہ نظام الدین، ڈاکٹر نسیم صلاح الدین، ڈاکٹر ثنا انور، ڈاکٹر فیصل سلیم اور ڈاکٹر ثمرین نے پریس کانفرنس میں موجود تھیں، ڈاکٹر سمیہ نے خناق، پولیو، ریبیز اور ویسٹ مینجمنٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کمیونٹی میں مہلک امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں اور ان کے خاتمے کے لیے عوامی سطح پر آگاہی اور حکومتی پالیسی کی اشد ضرورت ہے۔

ڈاکٹر نسیم نے انفیکشن ڈیزیز کو پاکستان کی سب سے بڑی مہلک بیماری قرار دیا اورکہا کہ یہ امراض قابل علاج اور قابل بچاؤ ہیں لیکن پاکستان میں ان پر قابو پانے کے اقدامات ناکافی ہیں۔انہوں نے کہا کہ افریقہ میں بھی نئی بیماریوں کا پھیلاؤ جاری ہے اور پاکستان میں ڈینگی اور چکن گونیا کے بعد زیکا کا خطرہ ہے، جو حاملہ خواتین اور ان کے بچوں کے لیے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔

ٹی بی کی تشویش ناک اقسام کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب دماغ اور گردے کی ٹی بی کے کیسز بھی سامنے آ رہے ہیں۔

ڈاکٹر ثنا نے کہا کہ خسرہ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جو بچوں کو اسکول جانے سے محروم کر رہا ہے حالانکہ یہ ویکسین سے قابل بچاؤ ہے۔انہوں نے کراچی میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیروں کو بیماریوں کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹائیفائیڈ، کولیرا اور دیگر امراض آلودہ پانی اور ناقص صفائی کی صورت حال کی وجہ سے پھیل رہے ہیں۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ ڈاکٹرز اس بات پر پریشان ہیں کہ اب مریض زیادہ بیمار ہوکر آ رہے ہیں اور ادویات کم ہوتی جا رہی ہیں،جراثیم ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کر رہے ہیں، جس سے مسائل مزید بڑھ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ای پی آئی ویکسی نیشن تناسب 90 فیصد ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن میرے حساب سے یہ 35 فیصد تک ہی ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے