(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے عمر قید کے ملزم اسامہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس امجد رفیق نے ملزم کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا، تحریری فیصلے کے مطابق موجودہ کیس میں ملزم کو شک کا فائدہ دیا جاتا ہے، پراسیکیوشن اس کیس کو ثابت کرنے میں ناکام رہی، اس کیس میں بہت سے ابہام ہیں جس کی بنیاد پر ملزم کی اپیل منظور کی جاتی ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہیں ہوتی، ملزم اور مقتول ایک ساتھ موٹرسائیکل پر جا رہے تھے، محض ایک سٹوری لگتی ہے، مقتول اور ملزم کو اکٹھے دیکھنے والا گواہ یہ سب ثابت کرنے میں ناکام رہا، پراسیکیوشن کے مطابق فون پر کسی نے لاش کی اطلاع دی، مقتول کا جوتا ملزم کے چچا کے گھر سے ملا، جوتے پر لگا خون اور ملزم سے برآمد ہونے والا پستول وقوعے میں ملوث کیا گیا۔
ملزم کے خلاف تھانہ ڈسکہ پولیس نے 2016 میں مقدمہ درج کیا تھا ، ملزم کو ٹرائل کورٹ نے 2019 میں عمر قید کی سزا سنائی تھی، عدالت نے تحریری فیصلے میں کینیڈین ججمنٹ کا حوالہ بھی دیا۔