اپ ڈیٹس
  • 246.00 انڈے فی درجن
  • 373.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 38.88 قیمت فروخت : 38.95
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.85 قیمت فروخت : 281.35
  • یورو قیمت خرید: 317.62 قیمت فروخت : 318.18
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 373.74 قیمت فروخت : 374.40
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 180.22 قیمت فروخت : 180.54
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 203.24 قیمت فروخت : 203.61
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.93 قیمت فروخت : 1.94
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.87 قیمت فروخت : 75.00
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.99 قیمت فروخت : 77.13
  • کویتی دینار قیمت خرید: 916.88 قیمت فروخت : 918.51
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 339200 دس گرام : 290800
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 310931 دس گرام : 266565
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3402 دس گرام : 2920
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
پنجاب گورنمنٹ

انٹرنیٹ بند کرنے کا شوق نہیں، قومی سلامتی زیادہ عزیز ہے: شزا فاطمہ

18 Dec 2024
18 Dec 2024

(لاہور نیوز) وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزا فاطمہ نے کہا ہے کہ ہمیں انٹرنیٹ بند کرنے کا کوئی شوق نہیں ہے اور نہ ہی فائدہ، قومی سلامتی زیادہ عزیز ہے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شزا فاطمہ کا کہنا تھا کہ ایکس کا استعمال 2 فیصد سے بھی کم پاکستانی کرتے ہیں، دشمن ہر وقت سائبر حملوں کیلئے تیار بیٹھا ہے، ان سائبر حملوں کو ہم  نے روکنا ہے، یہاں مذہبی بنیاد اور سماجی مواد پر ایشوز ہو جاتے ہیں، ایسے مواد کو پی ٹی اے بلاک کرتی ہے، ہم  نے اپنے شہریوں کو محفوظ رکھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی سے بڑھ کر کچھ نہیں، سکیورٹی خدشات پر ریگولیٹری نظام حرکت میں آتا ہے، میرے ہاتھ میں انٹرنیٹ بند کرنے کا کوئی بٹن نہیں، ہمیں اس سے نہ تو خوشی ہوتی نہ کوئی فائدہ ملتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم  نے صوبوں کے وزرائے داخلہ کی مدد سے ڈیٹا لیکر ٹارگٹ علاقوں میں انٹرنیٹ بند کیا، پورے ملک کو متاثر نہیں کیا، یہ پہلی بار ہوا ہے، ہم کوشش کرتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے والے یوزرز کو کم سے کم تکلیف پہنچے، اس دوران پیش آنے والی تکالیف پر میں معذرت چاہتی ہوں۔

وزیر مملکت برائے آئی ٹی نے کہا کہ اپنے ڈیٹا کو سائبر اٹیک سے بچانے کیلئے اقدامات کریں گے، ایکس کو وزارت داخلہ کی ہدایت پر بند کیا گیا، ایکس کی بندش کا آزادی اظہار رائے سے کوئی تعلق نہیں، ہم نے آزادی اظہار رائے پر پابندی لگانی ہوتی تو ٹک ٹاک اور فیس بک بھی نہ چلتا۔

شزا فاطمہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے خلاف جو زبان استعمال ہوتی ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے

Recommended Articles