(لاہور نیوز) محکمہ داخلہ پنجاب نے قیدیوں کی فلاح کیلئے جیل کچن اور غلہ گودام کے ایس او پیز جاری کر دیئے۔
جاری کردہ ایس او پیز کے مطابق ہفتہ وار کھانے کا مکمل مینیو اور تقسیم کے اوقات کار جیل کچن میں آویزاں ہوں گے، جیل سلاٹر ہاؤس میں مرغی کو ذبح کرنے اور وزن کرنے کا عمل کیمرے کے سامنے انجام پائے گا، ہر جیل میں کم از کم 6 اسیران پر مشتمل کمیٹی قائم ہو گی جو سبزی، دال، گوشت کا معیار اور مقدار چیک کرے گی۔
ایس او پیز کے مطابق میڈیکل آفیسر اور سائیکالوجسٹ کی رپورٹ کی روشنی میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو قیدی کو کچن لیبر الاٹ کرے گا، کچن میں کام کے دوران کسی قیدی کو نزلہ، کھانسی یا کوئی بھی بیماری ہو تو فوراً کچن لیبر سے ہٹایا جائے گا۔
میڈیکل آفیسر کچن لیبر والے اسیران کا ہر ماہ طبی معائنہ کرے گا اور صحتیابی کا چارٹ آویزاں ہو گا، کھانا بناتے وقت اسیران کیلئے ماسک، سر کی کیپ اور ہائی جینک کٹ کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے، کچن کے داخلی دروازے اور اندرون کچن واش بیسن بمعہ صابن نصب ہونگے جن کا استعمال انچارج کچن چیف وارڈر یقینی بنائیں گے۔
محکمہ داخلہ کے مطابق سپرنٹنڈنٹ جیل یقینی بنائیں گے کہ کچن میں فوڈ گریڈڈ برتن استعمال ہوں اور ان کی مناسب صفائی کی جائے، کھانا تیار ہونے کے بعد ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو اور میڈیکل آفیسر کھانے کا ملاحظہ کریں گے اور تقسیم کا عمل شروع ہو گا۔
ایس او پیز میں بتایا گیا کہ تمام اسیران کو برابری کی بنیاد پر بمطابق سکیل کھانا مہیا کیا جائے گا، جیل ہسپتال میں موجود اسیران کو ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق کھانا دیا جائے گا، غلہ گودام میں موجود تمام اشیاء کے ساتھ کارڈ لف ہوں گے اور سٹاک ریکارڈ اپڈیٹ رکھا جائے گا، غلہ گودام مناسب ہوا دار ہو گا جہاں سیلنگ اور ایگزاسٹ تین نصب ہونگے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق غلہ گودام پر خوردنی اشیاء کی بروقت فیومیگیشن کی جائیگی تاکہ اناج محفوظ رہے، غلہ گودام میں پہلے آنے والی اشیاء کچن میں پہلے سپلائی ہوں گی اور خوراک کو محفوظ رکھنے کے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔
ایس او پیز کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی سے ہر ماہ جیل کچن اور غلہ گودام کا معائنہ کروانا اور رپورٹ ریکارڈ کا حصہ بنانا لازم قرار دیا گیا ہے۔