(ذیشان کاکاخیل) ملک میں آٹا، گھی، چینی اور کھاد سمیت دیگر اشیاء کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت ترین اقدامات کا فیصلہ کر لیا گیا۔
دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی مدد سے سمگلنگ میں ملوث عناصر کے گرد گھیرا تنگ کیا جائیگا، خیبرپختونخوا سمیت ملک کے مختلف مقامات پر ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشنز قائم ہونگے، سٹیشنز سے اندرون ملک سمیت افغانستان اور ایران سے بھی سمگلنگ روکنے میں مدد ملے گی۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کے پی حکومت کو سٹیشنز کے قیام کے لئے اراضی دینے کی درخواست کی گئی ہے، وفاق کی جانب سے سمگلنگ کی روک تھام کے لئے خیبرپختونخوا میں 12مشترکہ چیک پوسٹوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے، چیک پوسٹوں پر کارروائی مزید سخت کرنے کے لئے صوبائی حکومت سے تعاون طلب کیا گیا ہے۔
حکومتی دستاویز کے مطابق دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر 24 ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشنز قائم کئے جائیں گے، خیبرپختونخوا کے 3 مقامات تھاکوٹ، تربیلا اور پشاور اسلام آباد موٹروے پر بھی سینٹرز قائم ہوں گے، تھاکوٹ، تربیلا اور پشاور میں 20 ایکڑ اراضی پر ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشنز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
صوبائی حکومت ایکسائز، پولیس، جنگلات اور دیگر سٹاف کی تعیناتی کرے گی، ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشنز پر گندم، چینی اور یوریا کی سمگلنگ کی روک تھام کی جائے گی، محکمہ خوراک کے اہلکاروں کو جدید آلات فراہم کئے جائیں گے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا کہ ڈی آئی خان اور مالاکنڈ میں خفیہ سمگلنگ کے راستوں کی نشاندہی بھی ہوئی ہے، ستمبر 2023 سے اکتوبر 2024 تک 6 ہزار 685 ملین روپے کی سمگلنگ ناکام بنائی گئی۔