ٹیکنالوجی سے گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے:آرمی چیف

11-15-2024

(لاہور نیوز) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی نے معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے لیکن ٹیکنالوجی سے گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔

اسلام آباد میں مارگلہ ڈائیلاگ 2024 کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ عالمی سطح پر معیشت، افواج، ٹیکنالوجی میں بے انتہا تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ پرتشدد غیر ریاستی عناصر، ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی عالمی سطح پر بڑا چیلنج ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں دنیا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، غلط اور گمراہ کن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ اہم چیلنج ہے، پاکستان خطے، عالمی امن کے لیے اپنا مثبت کردار ہمشہ ادا کرتا رہے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لئے جامع بارڈر مینجمنٹ رجیم قائم کی گئی، ویژن عزمِ استحکام نیشنل ایکشن پلان کا ایک اہم جزو ہے، ویژن عزمِ استحکام کا مقصد دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے، فتنہ الخوارج دنیا کی تمام دہشت گرد تنظیموں اور پراکسیز کی آماجگاہ بن چکی، افغانستان سے توقع ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مشترکہ مقاصد میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور عالمی صحت کی فراہمی جیسے اہم چیلنجز شامل ہیں۔ پاکستان دنیا اور خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ دہشتگردی عالمی سطح پر تمام انسانیت کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ عزمِ استحکام نیشنل ایکشن پلان کا ایک اہم جزو ہے جس کا مقصد دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے، بھارت کے انتہا پسندانہ نظریے کی وجہ سے بیرون ملک خاص طور پر امریکا، برطانیہ اور کینیڈا میں بھی اقلیتیں محفوظ نہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا ظلم و بربریت بھی ہندوتوا نظریے اور پالیسی کا تسلسل ہے ۔ جنرل عاصم منیر  نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کا اقوام ِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل ناگزیر ہے، پاکستان نے ہمیشہ غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، پاکستان نے غزہ اور لبنان کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر متعدد بار امداد روانہ کی ہے، پاکستان نے ہمیشہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے مگر دُنیا میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، عالمی امن کی خاطر 235،000 پاکستانی اقوام متحدہ کے امن مشن میں اپنا کردار ادا کر چکے ہیں، اقوام متحدہ امن مشنز میں 181 پاکستانیوں نے عالمی امن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ آرمی چیف نےکہا کہ پاکستان 24کروڑ عوام کا ملک ہے جس کی لگ بھگ 63 فیصد آبادی 30 سال سے کم ہے ، پاکستان بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، پاکستان دنیا میں زراعت کی پیداوار کے حوالے سے ایک بڑا ملک بن کر ابھرا ہے، پاکستان میں نادر معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں، پاکستان فری لانسنگ کی مد میں عالمی سطح پر ایک اہم ملک ہے ۔ جنرل عاصم منیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ان تمام ذخائر، منفرد جغرافیائی مقام اور سمندری بندرگاہ کی وجہ سے یورپ، سینٹرل ایشیا اور مڈل ایسٹ میں تجارت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔