تحریک انصاف کا آئینی ترامیم کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

10-23-2024

(لاہور نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے آئینی ترامیم کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں پی ٹی آئی کور کمیٹی نے آئینی ترامیم پر تحفظات کا اظہار کیا، کمیٹی اراکین کا کہنا تھا کہ حکومت کو چیف جسٹس کی تعیناتی کیلئے سنیارٹی کو مدنظر رکھنا چاہیے تھا۔ پی ٹی آئی کور کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ چیف جسٹس کی تقرری پر پارلیمانی کمیٹی کو بھی چیلنج کیا جائے گا، پی ٹی آئی کور کمیٹی نے اراکین کے پارلیمانی کمیٹی کے بائیکاٹ کو سراہا، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کاکہنا تھا کہ آئینی ترمیم کیخلاف احتجاج کریں گے۔  پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا، جس میں تحریک انصاف کی کور کمیٹی  نے  بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کی ملاقاتوں پر عائد غیر قانونی پابندی کے خاتمے اور ملاقاتوں کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ کور کمیٹی اجلاس میں بانی پی ٹی آئی کی جیل سے رہائی کی جامع حکمتِ عملی پر غور کیا گیا اور پرزور عوامی احتجاج سمیت ملک گیر تحریک کی منصوبہ بندی اور تیاریوں کیلئے ذیلی کمیٹیوں کی تشکیل پر اتفاق کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں علیمہ خانم، عظمیٰ خانم، اعظم سواتی اور انتظار حسین پنجوتھہ ایڈووکیٹ سے روا رکھی جانے والی سفّاکیّت کی شدید مذمت کی گئی اور ان کی فوری رہائی کا پوری شدت سے مطالبہ کیا گیا۔ کور کمیٹی اجلاس میں نامکمل ایوانوں سے 26 ویں آئینی ترمیم کی جبر، فسطائیت اور ہارس ٹریڈنگ جیسے ہتھکنڈوں کے ذریعے منظوری کی شدید مذمت کی گئی جبکہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب اراکین قومی اسمبلی و سینٹ کو شوکاز نوٹسز کے اجراء کے سیاسی کمیٹی کے فیصلے کے مکمل توثیق کی گئی۔ اعلامیے میں جبر و فسطائیت اور لالچ اور ضمیر فروشی کی ترغیبات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے اور بانی پی ٹی آئی سے وفا نبھانے والے اراکین قومی اسمبلی اور سینٹ کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ کور کمیٹی اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم کو عدالت کے روبرو چیلنج کرنے کے قانونی امکانات کے جائزے اور لائحۂ عمل کی تیاری کا کام لیگل کمیٹی کے سپرد کیا گیا جبکہ آئینی ترمیم کے بعد چیف جسٹس کی نامزدگی کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے خصوصی اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے کی بھی توثیق کی گئی۔