ملک بھرمیں کپاس کی پیداوار کی کیا صورتحال ہے؟جانئے

10-18-2024

(ویب ڈیسک)یکم سے 15اکتوبر کے درمیان کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار میں اس پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 48فیصد سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق 15 اکتوبر تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 48فیصد کی کمی سے مجموعی طور پر 31 لاکھ کپاس کی گانٹھوں کے مساوی پھٹی پہنچی ہے۔رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران پنجاب کی جننگ فیکٹریوں 11 لاکھ 86 ہزار جبکہ سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں 19 لاکھ 16 ہزار گانٹھوں کے مساوی پھٹی پہنچی ہے جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں بالترتیب 53 فیصد اور 45 فیصد کم ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسی عرصے کے دوران ٹیکسٹائل ملز نے جننگ فیکٹریوں سے پچھلے سال کی 49لاکھ 93 ہزار گانٹھوں کے مقابلے میں 15 لاکھ 91 ہزار گانٹھوں کی خریداری کی ہیں جبکہ 5لاکھ 8 ہزار روئی کی گانٹھوں کے ذخائر فروخت کے لیے دستیاب ہیں۔ 15اکتوبر تک صرف 3ہزار 200روئی کی گانٹھیں بیرون ملک برآمد کی گئی ہیں۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ یکم اکتوبر سے پندرہ اکتوبر والا  پندھرواڑا اس لحاظ سے منفرد تھا کہ کاٹن ایئر 2024-25 کے دوران اس  پندھرواڑے کے دوران کپاس کی آمد پچھلے سال کے اسی پندھرواڑے کے مقابلے میں زیادہ تھی جبکہ اس سے پہلے تمام پندھرواڑوں کے دوران یہ آمد کافی کم ہوتی تھی۔