سوشل میڈیا کے ذریعے بچیوں کی زندگی خراب کرنے کی کوشش کی گئی: عظمیٰ بخاری

10-18-2024

(لاہور نیوز) صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے معصوم بچیوں کی زندگی خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں منظم طور پر امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی سازش کی جا رہی ہے ، کسی کو اجازت نہیں کہ وہ امن وامان خراب کرے، بغاوت کی کالز دے، کوئی الزام لگا رہا ہے تو وہ ثبوت بھی پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس ایک بچی کے نام پر  3 بچیوں کی تصاویر لگائی گئیں، ایک اور بچی نے وزیراعلیٰ مریم نواز سے خود رابطہ کیا ، جو بچی احتجاج میں بے ہوش ہو گئی اس کی بھی ویڈیو لگائی گئی، دوسروں کی بچیوں کا تو لحاظ کر لو، اپنی سیاست کیلئے اتنا کیوں گر رہے ہو؟۔ صوبائی وزیر  نے کہا کہ میں کسی غلط بیان کو قبول نہیں کرتی، کسی کی بچی اس ملک میں سستی نہیں، خاص طور پر پنجاب میں کسی کی بچی سستی نہیں ہے۔ صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ملک میں لائن آرڈر کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ، والدین پولیس سٹیشنوں کے باہر کھڑے ہو کر رل رہے ہیں، 9 مئی والی لوٹ مار کی گئی ہے، تحریک فساد پارٹی آج معصوم بننے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے مہم چلائی جا رہی ہے، اپنے ملک پر بغاوت کو فرض قرار دیا جا رہا ہے، والدین ،اساتذہ اور میڈیا اپنی اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں صوبائی وزیر اطلاعات عظمٰی بخاری  فیک ویڈیوز کے خلاف درخواست میں پیش ہوئیں ،  دوران سماعت چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیئے کہ خواتین کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھائی کے وقت کوئی مرد نظر نہ آئیں ، ڈی جی ایف آئی اے عدالت آئیں اور ان تمام کیسز کو دیکھیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس کیس کو دیگر ہراسگی کے کیسز کے ساتھ سنیں گے ، جب ایک جھوٹی خبر چلتی ہے تو اسکا کتنا نقصان ہے ، نجی کالج میں ہونے والے واقعہ کی کوئی متاثرہ ہے تو عدالت آئیں ہم اسکو سنیں گے ،  لاہور ہائیکورٹ نے ہراسمنٹ کے کیسز پر مزید سماعت منگل تک ملتوی کر دی۔