محکمہ ہاؤسنگ کی منظوری کے باوجود سیوریج انفراسٹرکچر کے منصوبے شروع نہ ہوئے

10-15-2024

(لاہور نیوز) محکمہ ہاؤسنگ کی منظوری کے باوجود سیوریج انفراسٹرکچر کے منصوبے شروع نہ ہوئے، ٹینڈرز کی تاریخوں میں توسیع ہونے لگی۔

محکمہ ہاؤسنگ نے واسا کو 27 سکیمیں شروع کرنے کی ایڈمنسٹریٹو اپروول جاری کی، منظوری کے ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود منصوبوں کا آغاز نہ ہو سکا، واسا کی طرف سے ٹینڈرز کی تاریخوں میں توسیع پر توسیع دی جا رہی ہے۔ محکمہ ہاؤسنگ نے واسا کی 27 مختلف سکیموں کی منظوری دی تھی، لاہور کا سیوریج انفراسٹرکچر بہتر بنانے کے منصوبوں کو بجٹ 2024-25 میں شامل کیا گیا تھا، ایڈمن اپروول میں تمام منصوبے نومبر 2026 تک مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن ہے، منصوبے بروقت شروع نہ ہونے سے محکمہ ہاؤسنگ کی ڈیڈ لائن متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ پنجاب حکومت نے واسا کو نئی مشینری خریدنے کی اجازت بھی دے دی، گنج بخش ٹاؤن کیلئے 29 کروڑ روپے اور راوی ٹاؤن کیلئے 39 کروڑ روپے کی مشینری خریدنے کا پراسیس التواء کا شکار ہے، شالیمار ٹاؤن کیلئے 29 کروڑ، عزیز بھٹی،  واہگہ ٹاؤن کیلئے 29 کروڑ 78 لاکھ روپے کے فنڈز خزانے میں بند ہیں۔ اس کے علاوہ گلبرگ ٹاؤن کیلئے 20 کروڑ 88 لاکھ روپے، اقبال ٹاؤن کیلئے 29 کروڑ 96 لاکھ روپے کی ایڈمن اپروول جاری کی گئی، گلبرگ ٹاؤن اور اقبال ٹاؤن کیلئے مشینری کا تاحال صرف ٹینڈر ہی جاری ہو سکا، کلیار روڈ گلشن راوی کی سیوریج لائن تبدیل کرنے کیلئے 27 کروڑ 60 لاکھ روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی تھی، گلشن راوی سیوریج لائن تبدیلی کا سنگ بنیاد  ہی نہ رکھا جا سکا۔ لیاقت چوک سے سید پور، ملک چوک سے وحدت کالونی، بوستان کالونی لفٹ سٹیشن کی سیوریج لائن تبدیلی کا عمل التواء کا شکار ہے۔