حکومت کا 5 آئی پی پیز سے بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ

10-10-2024

(لاہور نیوز) حکومت نے 5 آئی پی پیز سے بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آئی پی پیز کے حوالے سےموجودہ حکومت بھرپور کوشش کر رہی ہے، ہمیں آئے 7 ماہ ہو چکے ہیں اس معاملے پر کوشش جاری ہے، نواز شریف کی بھی اس پر پوری نظر ہے، تمام متعلقہ وزارتوں نے خلوص کے ساتھ دن رات کوششیں کیں، اس کا کوئی آسان حل نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز معاملے پر ٹاسک فورس بنی، اویس لغاری سربراہی کر رہے ہیں، پہلے مرحلے میں 5 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کر رہے ہیں، حقائق اگر نہ بتاؤں تو زیادتی ہے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی بھی ذاتی کوشش ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ 5 آئی پی پیز  نے باہمی رضامندی سے ذاتی مفاد پر قومی مفاد کو ترجیح دی، ان 5 آئی پی پیز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، بجلی صارفین کو سالانہ 60 ارب روپے کا فائدہ پہنچے گا، قومی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہو گی، اب ہمیں 411 ارب روپے ادا نہیں کرنے پڑیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان 5 آئی پی پیز کے مالکان نے اس اقدام کو قبول کیا، اس اقدام سے بجلی کی قیمت میں بھی کمی ہو گی، دیگر آئی پی پیز سے معاہدوں پر بتدریج نظر ثانی کرکے بجلی ٹیرف میں کمی کریں گے، یہ بارش کا پہلا قطرہ ہے ابھی برسات برسنی ہے جس نے پورے خطے کو زرخیز کرنا ہے۔ انہوں  نے کہا کہ ہماری معیشت استحکام کی طرف جا رہی ہے، ہمارے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، سمندر پار پاکستانی دن رات محنت کرکے رزق حلال کی کمائی پاکستان بھیجتے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کا ملک پر اعتماد ہے، پاکستان کی معیشت آگے بڑھ رہی ہے، سفر تیزی سے طے کرنا ہے، ماضی میں ہمیں چیلنجز درپیش رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عام آدمی نے بھی بے پناہ مشکلات کا سامنا کیا ہے، پاکستان کے عوام کا شکرگزار ہوں، عوام نے صبر کے ساتھ مشکلات کاٹیں، ایسا نہیں کہ مشکلات ختم ہو گئی ہیں اور دودھ، شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں، وفاق نے 50 ارب کی رقم سے 200 یونٹ والے گھریلو صارفین کو ریلیف دیا، وزیراعلیٰ مریم نواز  نے 2 ماہ کے لئے 50 ارب سے زائد کی رقم خرچ کی، پنجاب میں 500 یونٹ والے صارفین کو ریلیف دیا گیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی 32 فیصد سے 6.7 فیصد پر آ چکی ہے، اللہ کے کرم سے ہم سنگل ڈیجٹ میں پہنچ چکے ہیں، نواز شریف نے مجھے بار بار تلقین کی کہ بجلی کی قیمتیں کم کرنے کیلئے کوششیں کرو، بجلی چوری ہوتی ہے، ٹرانسمیشن لائن لاسز ہوتے ہیں، آئی پی پیز کے حوالے سے بہت سے چیلنجز ہیں، آئی پی پیز اپنا منافع حاصل کر چکے ہیں۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ٹاسک فورس بنی ہے، ہم  نے پاکستان کے مسائل کو حل کرنا ہے، آئی ایم ایف کے پاس وزیر خزانہ ، اویس لغاری اور متعلقہ حکام جا رہے ہیں، میں  نے ہدایات جاری کی ہیں کہ جائیں اور پورا کیس بیان کریں، آئی پی پیز معاہدے میں سعودی عرب اور چین  نے بہت ساتھ دیا، ہم  نے مل کر تمام مراحل طے کئے، آئندہ بھی کریں گے۔