کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دینگے: عطا تارڑ

10-05-2024

(لاہور نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو ملکی ترقی کی بڑی تکلیف ہے، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دینگے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ  نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی کاوشوں سے سفارتی تنہائی ختم ہوئی، پوری دنیا پاکستان کی معاشی پالیسی کی معترف ہے بلکہ دنیا کے ممالک سربراہان پاکستان آ بھی رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان  نے واشگاف الفاظ میں پوری مسلم امہ کے جذبات کی ترجمانی کی ہے کہ جب انہوں نے فلسطین کا مقدمہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں لڑا اور بڑے مؤثر انداز میں مقدمہ لڑا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اب دنیا کے ممالک کے سربراہان پاکستان آرہے ہیں، ایرانی صدر کے دورے کے بعد پاک ایران تعلقات میں مضبوطی آئی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح سعودی عرب کے ساتھ تعلقات دیکھیں ان کا ایک اور وفد آرہا ہے، تعاون بڑھ رہا ہے۔ عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ جب ملائیشیا کے صدر ملک میں موجود تھے تو یہ کوشش کی گئی کہ ڈی چوک کی طرف مارچ کیا جائے، جب کوئی باہر سے مہمان آتا ہے وہ پاکستان کی عزت ہے، وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینے آتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ معیشت بہتر ہو رہی ہے، عالمی جریدے دیکھ لیں، پاکستان کی اکانومی ٹیک آف کر رہی ہے، سٹاک مارکیٹ ایشیا کی ایمرجنگ ترین مارکیٹس میں سے ہے۔ عطا تارڑ  نے مزید اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کا سنگل ڈیجٹ میں آنا کسی معجزے سے کم نہیں، رائٹ سائزنگ، ڈاؤن سائزنگ کی، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے پاکستان تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ترقی ہے تو دوسری طرف انتشار ہے، تشدد ہے اور ایک طرف بالکل تباہی و بربادی کا منظر ہے، وہ خیبرپختونخوا کا صوبہ ہے۔ عطا تارڑ  نے سوال اٹھایا کہ دھرنے یا مارچ کیوں کئے جا رہے ہیں؟ کیونکہ ان کو کبھی بھی پاکستان کی ترقی قبول نہیں تھی اور نہ ہے، ان کو مروڑ اٹھ رہے ہیں، ان کو رات کو نیند نہیں آتی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کہتے تھے کہ مجھے راتوں کو نیند نہیں آتی، اس ملک اور قوم کی پریشانی، ادھر پریشانی یہ ہے کہ ملک ترقی نہ کر جائے، ملک ترقی کر گیا تو ہمارے پلے کیا رہے گا، کیونکہ ہمارا (پی ٹی آئی) بیانیہ تو فوج کے خلاف ہے، ہمارا بیانہ تو ریاست پاکستان کے خلاف ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وہی کام ہے جو 2013 میں کیا گیا تھا، ہمارا طرز عمل کیا ہے کہ نواز شریف بنی گالا جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ملک کی خدمت کریں گے، پتا ہے کہ چین کے صدر آرہے ہیں لیکن پھر بھی 2014 میں دھرنے شروع ہو جاتے ہیں، چینی صدر کے دورے میں کئی ماہ کی تاخیر ہوئی، پاکستان کے لئے انہوں نے جو 64 ارب ڈالر کا تحفہ دینا تھا، وہ تاخیر سے آیا۔ عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ میں واضح انداز میں آپ کو بتا دوں کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کو سبوتاژ کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ کئی دہائیوں بعد 12 ملکوں کے سربراہان مملکت پاکستان آرہے ہیں، اسلام آباد کو سجایا جارہا ہے، جو باہر سے آئے پاکستان کا اچھا امیج  لے کر جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس طرح 2014 میں دھرنے دے کر کی گئی تھی، اللہ کے فضل سے ریڈ زون کے قریب کسی کو نہیں پھڑکنے دیں گے، ایس سی او اچھے طریقے سے چلے گی، خوش اسلوبی سے چلے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے پی ٹی آئی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سمجھ آتی ہے کہ ان کو تکلیف ہے کہ پاکستان ترقی کیوں کر رہا ہے؟ آپ کے دور میں 30 فیصد مہنگائی، آپ کے دور میں ایک منصوبہ نہیں لگا۔